عالمی سطح پر سعودی عرب کے حامی وہابی دہشت گردوں کی ہولناک اور بھیانک داستانیں بکھری ہوئی ہیں لیکن شام میں وہابی دہشت گرد تنظیم داعش سے منسلک دہشت گرد کو جب ماں نے داعش تنظيم چھوڑنے کی نصیحت کی تو وہابی دہشت گرد نے نصیحت کے جرم میں اپنی ماں کا ہی سرقلم کردیا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ عالمی سطح پر سعودی عرب کے حامی وہابی دہشت گردوں کی ہولناک اور بھیانک داستانیں بکھری ہوئی ہیں لیکن شام میں وہابی دہشت گرد تنظیم داعش سے منسلک دہشت گرد کو جب ماں نے داعش تنظيم چھوڑنے کی نصیحت کی تو وہابی دہشت گرد نے نصیحت کے جرم میں اپنی ماں کا ہی سر عام سرقلم کردیا۔ اور اسے اپنے اس مجرمانہ فعل پر شرمندگی اور ندامت بھی نہیں ہوئی۔ اطلاعات کے مطابق داعش دہشت گرد کو اس کی ماں نے تنظیم چھوڑنے کی نصیحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ کی قیادت میں فوجی اتحاد دولتِ اسلامیہ کو ختم کر دے گا اس لیے وہ داعش چھوڑ دے اور دونوں ماں بیٹا شہر چھوڑ کر شام سے نکل جاتے ہیں جس پر بیٹے نےماں کی نصیحت سننے کے بجائے ماں کے خیالات کے بارے میں داعش کے مقامی رہنماوں کو آگاہ کیا تو انہوں نے نوجوان کو اپنی ماں کو قتل کرنے کا حکم دے دیا جس پر 21 سالہ دہشت گرد بیٹے نے سربازار فائرنگ کرکے اپنی ماں کو ہی قتل اور اس کا سرقلم کردیا۔داعش دہشت گرد نے اپنی ماں کی محبت ، عزت اور ممتا کی پرواہ کیے بغیر اسے سیکڑوں افراد کی موجودگی میں گولی مار کر اپنی سفاکیت اور حیوانیت کا ثبوت دیا۔

واضح رہے کہ 2014 میں داعش نے عراق اور شام کے ایک بڑے حصے پر قبضہ کرنے کے بعد نام نہاد خلافت کے قیام کا اعلان کیا تھا داعش دہشت گردوں کو ترکی، سعودی عرب ، قطر ، امریکہ اور اسرائیل کی بھر پور حمایت حاصل ہے۔