مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے افغانستان کے چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ اور اس کے ہمراہ وفد کے ساتھ ملاقات میں افغان قوم کے دینی اور مذہبی رجحان کی تعریف کرتے ہوئے فرمایا: افغانی اقوام اور حکام کے درمیان اتحاد افغانستان کی مشکلات کا اصلی راہ حل ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے افغانستان اور ایران کے درمیان ثقافتی اور تاریخی ظرفیتوں اور تعاون کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اسلامی جمہوریہ ایران ، افغانستان کی پیشرفت و ترقی اور امن و سلامتی کو اپنی پیشرفت و ترقی اور امن و سلامتی سمجھتا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے افغانستان میں قومی اتحاد پر مبنی حکومت کی تشکیل کو قابل تعریف و تحسین قراردیتے ہوئے فرمایا: انشاء اللہ افغان حکومت باہمی اتحاد اور تعاون کے ذریعہ افغانی عوام کی مشکلات کو حل کرنے میں کامیاب ہوجائے گی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے افغانستان میں شیعہ اور سنی بھائیوں کے باہمی اتحاد و یکجہتی کو قابل ستائش قراردیتے ہوئے فرمایا: ہم افغان عوام کو صبور ، محنتی، دیندار اور پائدار سمجھتے ہیں لیکن ہر قوم کو اندرونی اختلافات کمزور بنادیتے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: افغانستان کی پیشرفت و ترقی میں ایران ہر قسم کا تعاون کرنے کے لئے تیار ہے۔
اس ملاقات میں افغان رہنما عبداللہ عبداللہ نے ایران کے بھر پور تعاون اور مشکلات میں افغان قوم کی مہمان نوازی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ افغان قوم ایران کے تعاون کو کبھی فراموش نہیں کرےگی ۔ اس ملاقات میں ایران کے نائب صدرجناب جہانگیری بھی موجود تھے۔