مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں حضرت امام حسین (ع) اسکوائر پرعظیم عوامی مظآہرہ ہوا جس میں خطے میں سعودی عرب کے بھیانک جرائم اور شہید شیخ آیت اللہ نمر کے سفاکانہ اور بہیمانہ قتل پر سعودی عرب کی شدید مذمت کی گئی مظاہرین کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے دوش پر امریکہ سوار ہے سعودی عرب خطے میں امریکہ کا نوکر ملک ہے ایرانی قوم نے 35 برس تک سعودی عرب کے آقا امریکہ کا ڈٹ کرمقابلہ کیا ہے اور سعودی عرب تو امریکہ کا نوکر ہے اس کی خطے میں کوئی حیثیت نہیں ہے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ سعودی عرب نے مسلمانوں کے حقوق کو پامال کرنے کے سلسلے میں ہمیشہ امریکہ اور اسرائیل کا ساتھ دیا ۔ مظاہرین کے مطابق سعودی عرب اور اسرائیل کے جرائم یکساں ہیں اور دونوں ممالک خطے میں امریکہ کے سپاہی کا کردار ادا کررہےہیں۔ دونوں ممالک مسلمانوں کے خلاف گہری سازش میں ملوث ہیں ۔
مظاہرین کے مطابق مسئلہ فلسطین کے حل میں سعودی عرب سب سے بڑی رکاوٹ ہے سعودی عرب نے اسرائیل کے مخالف عرب ممالک شام اور عراق و لبنان میں عدم استکام پیدا کرنے کے سلسلے میں دہشت گرد گروہوں کو تشکیل دیا شام اور عراق میں سعودی عرب کے ہولناک جرائم کسی پر پوشیدہ نہیں ۔ مظاہرین نے آیت اللہ نمر باقر النمر کو مظلومانہ اور سفکانہ طور پر شہید کرنے پر سعودی عرب کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب نے آٹھ سالہ جنگ میں عراق کے سابق معدوم صدرصدام کی بھر پور حمایت کی اور صدام کے عبرتناک انجام سے سعودی عرب کے حکام کو سبق حاصل کرنا چاہیے اور انشاء اللہ سعودی عرب کے امریکہ نواز حکام کا انجام بھی صدام جیسا ہی ہوگا۔
مظاہرین نے یمن، بحرین، شام، نائجیریا اور حجاز میں سعودی عرب کے خوفناک جرائم کی مذمت کرتے ہوئے مسلمانوں پر زوردیا ہے کہ وہ آل سعود کے مکر و فریب کے بارے میں ہوشیار اور آگاہ رہیں سعودی عرب اس دور میں خطے میں معاویائی اور یزیدی کردار ادا کررہا ہے اور مسلمانوں کی صفوں میں اختلافات پیدا کرنے کے لئے اسے امریکہ کی جانب سے خصوصی مینڈیٹ ملا ہے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کو آج علاقائي اور عالمی سطح پر شدید مشکلات اور ناکامیوں کا سامنا ہے اور سعودی عرب اپنی تمام ناکامیوں کو چھپانے کے لئے شیعہ اور سنی مسلمانوں کے خلاف معاندانہ پالیسی اپنا رہا ہے۔