فرانسیسی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں سعودی عرب کے ہاتھوں شیعہ ممتاز عالم دین آیت اللہ شیخ نمر کے بہیمانہ اور مجرمانہ قتل کی شدید مذمت کی ہےشیخ نمر کے خلاف سعودی عرب کا دہشت گردی کا الزام بے بنیاد اور ہتک آمیز ہے ۔

مہر خبررساں ایجنسی  نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ فرانسیسی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں سعودی عرب کے ہاتھوں شیعہ ممتاز عالم دین آیت اللہ شیخ نمر کے بہیمانہ اور مجرمانہ قتل کی شدید مذمت کی ہے۔فرانسیسی وزارت خارجہ نے سعودی عرب کے بہیمانہ اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب اپنے سیاسی مخالفین کو دہشت گردوں میں شمار کرکے راستے سے ہٹانے کی ناپاک کوشش کررہا ہے۔ فرانسیسی وزارت خارجہ کے مطابق فرانس پھانسی کی سزا کے بالکل خلاف ہے۔ واضح رہے کہ سعودی عرب نے کل آیت اللہ باقر النمر کا 47 افراد کے ساتھ بہمیانہ طور پر سر قلم کردیا تھا۔ جس کے بعد عالمی سطح پر سعودی عرب کی مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔ ادھر عراقی وزارت خارجہ نے بھی ایک بیان میں سعودی عرب میں شیعہ ممتاز عالم دین آیت اللہ شیخ باقر النمر کے سعودی حکام کے ہاتھوں بہیمانہ اور مظلومانہ قتل کی شدید مذمت کی ہے۔ عراقی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کا الزام شیخ نمر پر عائد ہی نہیں ہوسکتا کیونکہ ان کا شمارسعودی عرب کے سیاسی مخالفین میں ہوتا تھا اور وہ کسی بھی دہشت گردانہ کارروائی میں نہ کبھی ملوث تھے اور نہ ان کے بارے میں ایسا تصور کیا جاسکتا ہے ۔آیت اللہ باقر نمر صرف آل سعود کے خلاف تھے وہ ایک پاک ، مؤمن اور موحد انسان تھے ۔عراقی وزارت خارجہ کے مطابق دہشت گردی کے الزامات داعش ، القاعدہ اور دوسری وہابی تنظیموں پر عائد ہوتے ہیں جو خود سعودی عرب کی پروردہ تنظیمیں ہیں اور جوآشکارا اور مسلح طور پر دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث ہیں اور جنھیں عالمی سطح پر دہشت گرد قراردیا گیا ہے شیخ نمر کے خلاف سعودی عرب کا دہشت گردی کا الزام بے بنیاد اور ہتک آمیز ہے اور سعودی عرب اپنے ہولناک جرائم کو چھپانے کی غرض سے نیک اور صالح انسان کا نام دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ جوڑنے کی ناکام کوشش کررہا ہے۔

لیبلز