مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو میں امریکہ کے سیاسی تجزیہ نگار اسٹیفن لینڈ مین نے سعودی عرب کی یمن پر مسلط کردہ جنگ اور ممتاز سعودی عالم دین شیخ نمر کی شہادت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی ممالک نے سعودی عرب کے بھیانک، خوفناک اور سنگين جرائم پر اپنی آنکھیں بند کررکھی ہیں۔ امریکی تجزیہ نگار کے مطابق سعودی عرب کے تمام جرائم امریکہ کی معاونت سے انجام پاتے ہیں ۔ اس نے کہا کہ سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے آج صبح اعلان کیا کہ سعودی عرب کی جلاد اور امریکہ نواز شیطانی حکومت نے سعودی عرب کےممتاز شیعہ عالم دین آیت اللہ شیخ نمر باقر النمر کو پھانسی دیدی ہے۔
سعودی عرب کی وزارت داخلہ کے مطابق شیخ نمر سمیت 47 افراد کو پھانسی دی گئی ہے۔ سعودی عرب کی اعلی عدالت اور بادشاہ کی تائید کے بعد شیخ نمر کو پھانسی دی گئی ۔
امریکی تجزيہ نگار کے مطابق سعودی عرب اپنے سیاسی اور مذہبی مخالفین کی تنقید برداشت کرنے کے لئے تیار نہیں ملک میں جمہوری نظام قائم کرنے اور عورتوں کے حقوق بحال کرنے کے لئے آمادہ نہیں اور امریکہ اور مغربی ممالک ایسے ملک کی تیل کی خاطر حمایت کررہے ہیں جو جمہوریت کا بھی دشمن ہے انسانی حقوق کو بھی بڑےپیمانے پر پامال کررہا ہے اور اپنے شہریوں کے حقوق اور عورتوں کے حقوق کو بھی پامال کررہا ہے، اسٹفن مین نے کہا کہ امریکہ اور مغربی ممالک نے تیل کی خاطر سعودی عرب کے بھیانک اور خوفناک جرائم پر آنکھیں بند کررکھی ہیں۔ اسٹیفن مین کے مطابق سعودی عرب آشکارا طور پر دہشت گردوں کی حمایت کررہا ہے اور دہشت گردی کو بہانہ بنا کر شیخ نمر جیسے مظلوم افراد کی گردنیں اڑا رہا ہے۔
لینڈ مین نے کہا کہ یمنی عوام کے خلاف سعودی عرب کے ہولناک جرائم پر مغربی ممالک خاموش ہیں اور وہ سعودی عرب کے ہولناک جرائم میں برابر کے شریک ہیں۔