مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی کانگریس نے پاکستان کو دہشت گردوں کی آماجگاہ قراردیتے ہوئے پاکستان کی امداد بند کرنے کی دھمکی دی ہے۔ امریکہ کی دونوں سیاسی جماعتوں کے اعلیٰ قانون سازوں نے پاکستان کے بڑھتے ہوئے جوہری ہتھیاروں پر یہ کہہ کر تحفظات کا اظہار کیا ہے کہ یہ ملک اب بھی دہشت گردوں کی آماجگاہ اورمذہبی انتہاپسندی کا ذریعہ ہے۔
ایوان نمائندگان کی کمیٹی برائے خارجہ امور نے انسداد دہشت گردی میں پاکستان کے تعاون، اس کی تعلیمی اصلاحات کیلیے کوششوں اوراسے دی جانے والی امریکی امداد کا جائزہ لینے کیلیے سماعت کی۔ کمیٹی کے چیئرمین ریپبلکن ایڈ روئس کا کہنا تھا کہ پاکستان سب سے زیادہ جوہری ہتھیار رکھنے والا دنیا کا تیسرا بڑا ملک بننے کی ڈگر پر ہے اور اس کے چھوٹے جوہری ہتھیار اور طویل فاصلے تک مارکرنے والے میزائل زیادہ تشویش کے باعث ہیں۔
کمیٹی کے ڈیموکریٹک اور ریپبلکن ارکان نے امریکہ کی طرف سے ستمبر2001ء کے بعد سے پاکستان کو دی گئی30ارب ڈالرکی اقتصادی و فوجی امداد پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کی حکومت اب بھی دہشت گردوں کے نیٹ ورک کی حمایت کر رہی ہے۔ متعدد قانون سازوں نے اسلام آباد پر " دوطرفہ کردار" ادا کرنے کا الزام بھی عائد کیا۔