مہر خبررساں ایجنسی نے امریکہ کے معتبر جریدے " فارن پالیسی" کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستان 'ہائیڈروجن بم' بنانے کے لیے ریاست کرناٹکا میں انتہائی خفیہ طور پر جوہری شہر تعمیر کرنے میں مصروف ہے۔ اطلاعات کے مطابق ہندوستانی حکومت ریاست کرناٹکا کے شہر چھلاکرے میں 2012 میں قائم کیے جانے والے اس منصوبے کو 2017 میں مکمل کرنا چاہتی ہے اور ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ایسا ہوگیا تو یہ جوہری مواد افزودہ کرنے، ایٹمی تحقیق اور جوہری ہتھیاروں و ایئر کرافٹ کی جانچ کا برصغیر کا سب سے بڑا منصوبہ ہوگا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان کے اس خفیہ منصوبے کو براہ راست وزیر اعظم ہاؤس سے کنٹرول کیا جارہا ہے، جبکہ اس کی پشت پناہی ہندوستان کی دو خفیہ ایجنسیاں کررہی ہیں۔ ہندوستان کے اس منصوبے کا بظاہر مقصد حکومت کی جوہری تحقیق کو وسیع کرنا، ہندوستان کے ری ایکٹرز کے لئے ایندھن پیدا کرنا اور نئی آبدوزوں کی طاقت میں اضافہ کرنا ہے۔ تاہم ہندوستان کے کئی ریٹائرڈ افسران، امریکہ اور برطانیہ کے آزاد ماہرین کا کہنا ہے کہ منصوبے سے ہندوستان کی یورینیم افزودہ کرنے کی صلاحیت کئی گنا بڑھ جائے گی جسے وہ ہائیڈروجن بم بنانے میں استعمال کرسکتا ہے اور یوں ہندوستان کی جوہری طاقت میں کئی گنا اضافہ ہوگا۔ ماہرین کے مطابق ہندوستان کا یہ منصوبہ چین اور بالخصوص پاکستان کو اشتعال دلانے کا باعث بنے گا اور پاکستان ردعمل کے طور پر اپنے جوہری ہتھیاروں کی تعداد میں اضافہ کرے گا، کیونکہ ہندوستان پاکستان کا روایتی حریف ہے اور دونوں ممالک میں کئی معاملوں پر کشیدگی پائی جاتی ہے۔رپورٹ کے مطابق اس منصوبے کو خفیہ رکھنے کے لیے حکومتی سطح پر اس کا زیادہ ذکر نہیں کیا گیا اور نہ ہی ہندوستانی عوام اس منصوبے سے باخبر ہیں۔
اجراء کی تاریخ: 18 دسمبر 2015 - 15:21
امریکی جریدے فارن پالیسی نے ہندوستانی جوہری منصوبے کا راز فاش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان 'ہائیڈروجن بم' بنانے کے لیے ریاست کرناٹکا میں انتہائی خفیہ طور پر جوہری شہر تعمیر کرنے میں مصروف ہے۔