اجراء کی تاریخ: 8 دسمبر 2015 - 16:42

ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ وہابی دہشت گرد تنظیم داعش کو 25 ممالک سے ہتھیار مل رہے ہیں جن میں عرب اور یورپی ممالک سرفہرست ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ وہابی دہشت گرد تنظیم داعش کو 25 ممالک سے ہتھیار مل رہے ہیں جن میں عرب اور یورپی ممالک سرفہرست ہیں۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے علاقے میں اسلحے کا پھیلاؤ روکنے کے لئے اسلحے پر مکمل پابندی کی اپیل کی ہے۔
ایک تازہ رپورٹ میں انسانی حقوق کے عالمی ادارے ایمینسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ گذشتہ سال جون میں عراق کےشہر موصل پر قبضے کے دوران بڑی تعداد میں اسلحہ داعش کے ہاتھ لگا۔رپورٹ کے مطابق داعش کے پاس روایتی قسم کے تین فوجی ڈویژن ہیں جن میں 40 ہزار سے 50 ہزار دہشت گرد شامل ہیں ۔داعش عراق اور شام میں 25 ممالک کے تیار کردہ ہتھیار استعمال کر رہی ہے ۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 1980 کی دہائی میں دنیا میں فروخت کیا جانے والا 12 فیصد اسلحہ عراق میں پہنچا۔ایمینسٹی کا کہنا ہے کہ امریکی فوج کے تخمینے کے مطابق عراق پر امریکی حملے کے بعد ستمبر 2003 میں عراق کے طول و عرض میں ساڑھے چھ لاکھ ٹن ایساگولہ بارود موجود تھا جو غیر محفوظ تھا۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم نے علاقے میں اسلحہ کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اسلحے پر مکمل پابندی کی اپیل کی ہے عرب ذرائع کے مطابق داعش کو سب سے زیادہ ہتھیار ترکی، سعودی عرب اور قطر سے مل رہے ہیں۔