شامی صدر بشارالاسد نے کہا ہے کہ برطانیہ کے شام میں داعش کے خلاف فضائی حملے اس شدت پسند گروپ کو شکست دینے میں ناکام رہیں گے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے برطانوی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ شامی صدر بشارالاسد نے کہا ہے کہ برطانیہ کے شام میں داعش کے خلاف فضائی حملے اس شدت پسند گروپ کو شکست دینے میں ناکام رہیں گے۔ انھوں نے برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کی خطے کے بارے میں حکمت عملی کو مسترد کردیا ہے اور اس کا مضحکہ اڑایا ہے۔ انھوں نے یہ بات برطانوی اخبار سنڈے ٹائمز میں گزشتہ روز شائع شدہ انٹرویو میں کہی۔ بشارالاسد کا یہ انٹرویو برطانوی پارلیمان میں داعش پر حملوں کی منظوری لے لیے قرار داد پر رائے شماری سے قبل کیا گیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ ڈیوڈ کیمرون کی حکمت عملی سے صورت حال بہتر نہیں ہوگی بلکہ اور بھی ابتر ہوجائے گی۔شامی صدر نے کہا کہ وہ ایک مرتبہ پھر ناکام ہونے جارہے ہیں۔ آپ سرطان زدہ حصوں کو کاٹ نہیں سکتے ہیں بلکہ آپ کو اسے جڑ سے ختم کرنا ہوگا۔اس طرح کا آپریشن سرطان زدہ حصوں کو کاٹ پھینکنے کے مترادف ہے۔اس سے مرض جسم میں زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے''۔انھوں نے برطانوی وزیراعظم کے اس بیان کو بھی مضحکہ خیز قرار دیا ہے کہ شام میں مغرب کے حمایت یافتہ ستر ہزار سے زیادہ جنگجو موجود ہیں۔وہ جہادیوں پر فضائی حملوں کے نتیجے میں ان کے خالی کردہ علاقوں پر قبضہ کر لیں گے اور وہ شام میں جاری خانہ جنگی کے سیاسی حل کی راہ بھی ہموار کرسکتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ ''یہ ڈیوڈ کیمرون کے کلاسیکل دعووں کی ایک لمبی فہرست کی تازہ قسط ہے۔یہ جنگجو کہاں ہیں؟ وہ جن ستر ہزار اعتدال پسند جنگجووں کے بارے میں بات کررہے ہیں ،وہ کہاں پائے جاتے ہیں۔یہ سات ہزار بھی نہیں ہیں''۔