مہر خبررساں ایجنسی نے عرب ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ عراقی حکومت نے ترکی سے مطالبہ کیا ہے کہ انقرہ کی جانب سے ملک کے شمال میں بغیر اجازت کے تعینات فوجی اور ٹینکوں کو فوری طور پر واپس بلایا جائے۔ العبادی کے دفتر کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ بغداد حکومت کی رضامندی کے بغیر ترکی کی طرف سے وہاں فوجی تعینات کرنا ملکی خود مختاری کے خلاف ہے۔ ترکی نے عراقی کے شمالی شہر موصول کے نزدیک ہی عراقی کرد جنگجووں کی تربیت کے لیے ڈیڑھ سو فوجی وہاں تعینات کر رکھے ہیں۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’ترکی پڑوسی ملک کے ساتھ اچھے تعلقات کا احترام کرے اور فوراً عراقی حدود سے نکل جائے۔‘ اس سے قبل موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ترکی نے باشیقہ قصبے کے قریب تقریباً 150 فوجی عراقی کرد فورسز کو تربیت دینے کے لیے تعینات کیے ہیں۔موصل گذشتہ سال سے خود کو دولت اسلامیہ کہلانے والی شدت پسند تنظیم کے قبضے میں ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ عراق میں خودمختار کرد علاقوں کے ساتھ ترکی کے اچھے تعلقات ہیں لیکن ترکی شامی کرد گروہوں کو مخالفین کی نظر سے دیکھتا ہے۔
اجراء کی تاریخ: 5 دسمبر 2015 - 21:48
عراقی حکومت نے ترکی سے مطالبہ کیا ہے کہ انقرہ کی جانب سے ملک کے شمال میں بغیر اجازت کے تعینات فوجی اور ٹینکوں کو فوری طور پر واپس بلایا جائے۔