مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی صدر باراک اوبامہ نے دعوی کیا ہے کہ عراق میں داعش کے خلاف جنگ کے لیے خصوصی فورسز کے مزید دستے بھیجنے کا فیصلہ 2003ء کی طرح امریکہ کی اس ملک پر چڑھائی کا اشارہ نہیں ہے۔ ایک انٹرویومیں امریکی صدر اوباما نے کہاکہ جب میں نے یہ کہا کہ برسرزمین کوئی بوٹ نہیں ہوں گے،تو میرے خیال میں امریکی عوام عمومی طور پر اس سے یہ سمجھے تھے کہ ہم عراق پر چڑھا ئی کے طرز کی عراق یا شام میں مداخلت نہیں کرنے جارہے ہیں۔ میں اس بات میں بہت واضح ہوں کہ ہم داعش پر منظم انداز میں قابو پانے اور بالآخر اس کو تباہ کرنے جارہے ہیں اور اس مقصد کے لیے ہمیں فوجی درکار ہیں۔ انھوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہاکہ عراق میں داعش کے جنگجوؤں کے خلاف فوجی مہم میں معاونت کے لیے امریکا کی خصوصی آپریشنز فورسز کے قریباً ایک سو فوجی تعینات کیے جائیں گے۔
اجراء کی تاریخ: 5 دسمبر 2015 - 17:17
امریکی صدر باراک اوبامہ نے دعوی کیا ہے کہ عراق میں داعش کے خلاف جنگ کے لیے خصوصی فورسز کے مزید دستے بھیجنے کا فیصلہ 2003ء کی طرح امریکہ کی اس ملک پر چڑھائی کا اشارہ نہیں ہے۔