طیارہ گرانے پر روس نے زرعی کانفرنس میں شرکت کیلئے آئے 39ترکش کاروباری شخصیات کو ملک بدر کر دیاہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے روسی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ طیارہ گرانے پر روس نے زرعی کانفرنس میں شرکت کیلئے آئے 39 ترکش کاروباری شخصیات کو ملک بدر کر دیاہے۔ طیارہ گرانے کے بعد روس اور ترکی میں معاملات انتہائی کشیدہ ہو تے جا رہے ہیں اور دونوں کی جانب سے بیانوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ تفصیلات کے مطابق ترکی کے صدر طیب اردوغان نے کہا کہ روس ان پر داعش سے تیل خریدنے کا الزام لگا رہاہے جبکہ یہ ایک جھوٹ ہے۔ طیب اردگا ن کا کہناتھا کہ روس میں گئے 39کاروباری شخصیات کو بھی ملک بدر کر دیا گیاہے جو کہ ذرعی کانفرنس میں شرکت کیلئے گئے تھے۔ دوسری جانب روس نے اپنے شہریوں پر ترکی سے برآمد کیے جانے والے ٹماٹر سمیت دیگر اشیاء کا استعمال نہ کرنے پر زور دے رہاہےاور کہا جا رہاہے کہ یہ ترکی کی اشیاء روس کے معیار پر پورا نہیں اترتی۔ روسی صدر پوتن کا کہناہے کہ ترکی کی طرف سے تاحال کسی قسم کی معافی نہیں مانگی گئی اور نہ ہی مذاکرات کرنے سے متعلق بات چیت سامنے آئی ہے ،جبکہ صدر طیب اردگان نے روس کا معافی کا مطالبہ مسترد کر یاہے۔