روسی وزیرخارجہ سرگئی لاروف نے عالمی طاقتوں پر زور دیا ہے کہ وہ کسی پیشگی شرط کے بغیر داعش کے خلاف جنگ میں حصہ لیں۔

سرگئی لاروف نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے اس بات میں کوئی شک نہیں کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں حصہ لینے کے لیے کس قسم کی پیشگی شرط عاید کرنا ناقابل قبول ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پیرس حملوں اور روس کے مسافر طیارے کی بم دھماکے میں تباہی کے بعد مغرب کے موقف میں تبدیلی آئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ویانا میں گذشتہ ہفتے کے روز منعقدہ بین الاقوامی مذاکرات میں شامی صدر بشارالاسد کے مستقبل کے حوالے سے کوئی سمجھوتا طے نہیں پایا تھا۔ دریں اثناء امریکی صدر براک اوباما نے شام میں جاری بحران کے خاتمے کے لیے مذاکرات میں روس کے کردار کو سراہا ہے اور اس کوداعش کے خلاف حملے جاری رکھنے کی صورت میں بہتر تعلقات کی پیش کش کی ہے۔تاہم ان کا کہنا تھا کہ شامی حکمران کے مستقبل کے حوالے سے ابھی اختلافات پائے جاتے ہیں اور ماسکو نے ان کے دفاع پر اپنی توجہ مرکوز کررکھی ہے۔