بھارتی ریاست کرناٹک میں اٹھارویں صدر میں میسور کے حکمراں ٹیپو سلطان کا یوم پیدائش منانے پرمظاہرے پھوٹ پڑے جب کہ کئی مقامات پر مسلمانوں اور ہندو انتہا پسندوں کے درمیان جھگڑا بھی ہوا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے بھارتی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ بھارتی ریاست کرناٹک میں اٹھارویں صدر میں میسور کے حکمراں ٹیپو سلطان کا یوم پیدائش منانے پرمظاہرے پھوٹ پڑے جب کہ کئی مقامات پر مسلمانوں اور ہندو انتہا پسندوں کے درمیان جھگڑا بھی ہوا۔ کانگریس کی ریاستی حکومت کی جانب سے ٹیپو سلطان کا یوم پیدائش منانے کا اعلان کیا گیا جس کے بعد سے ہی ہندو انتہا پسند تنظیموں کے غنڈے سرگرم ہوگئے اورجب ضلع کوڈاکو اور ٹمکر میں ٹیپو سلطان کی یاد میں جلوس نکالے گئے تو اس پر  ہندو انتہا پسندوں نے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور 50 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔
دوسری جانب کرناٹک کے وزیراعلی سدھارامی کا کہنا ہے کہ ٹیپو سلطان انگریزوں کے خلاف عظیم تحریک کے سالار تھے جنہوں نے برطانوی راج کے خلاف کئی جنگیں لڑیں جب کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اور راشٹریہ سیوک سنگھ کا رویہ متعصبانہ ہے۔