برطانیہ کی جانب سے مرتب کردہ قومی سلامتی کی اگلی حکمت عملی کی رپورٹ میں روس کو بڑھتی ہوئی جارحیت کی بنا پر برطانیہ میں سیکورٹی کے لئے ممکنہ خطرے کے سب سے اوپر درجے میں درج کیا گیا ہے.

مہر خبررساں ایجنسی نے برطانوی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ برطانیہ کی جانب سے مرتب  کردہ قومی سلامتی کی اگلی حکمت عملی کی رپورٹ میں روس کو بڑھتی ہوئی  جارحیت کی بنا پر برطانیہ میں سیکورٹی کے لئے ممکنہ خطرے کے سب سے اوپر درجے میں درج کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ عالمی دہشت گردی اب بھی برطانیہ کے لئے ایک اہم خطرہ ہے لیکن اس رپورٹ میں روس سرِفہرست ہے اور اس فہرست میں افریقہ سے پھوٹنے والے جان لیوا مرض  ایبولا کا تیسرا نمبر ہے۔ مصر کے شہر سینا میں پرواز کے دوران روسی طیارے کی تباہی سےغیریقینی صورتحال اور خدشات میں اضافہ ہوا ہے  جو پوری دنیا میں برطانوی سیاحوں کو لاحق ہوسکتی ہیں کیونکہ اس سے قبل مراکش میں بھی برطانوی سیاحوں کو نشانہ بنایا جاچکا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ پانچ سالوں میں روس کی جانب سے انتہا پسندی اور شدت پرستی کوہوا دی گئی اور خصوصاً توانائی کی فراہمی میں رکاوٹ آئی۔ اس کے علاوہ یوکرائن میں روسی جارحیت اورمشرقی یورپ کے بعض ممالک پر غیر معمولی دباؤ  خود نیٹو پر ایک سوالیہ نشان ہے کیوں کہ یہ ممالک نیٹو یا یورپی یونین کے اراکین ہیں۔ مشرقی یورپ کے کچھ ممالک کو روس کی طرف سے خطرات بھی لاحق ہیں۔ بین الاقوامی سیاست میں روس کی بڑھتی ہوئی تنہائی، فوجی سازو سامان میں اضافہ اور عسکری قوت کا اظہار ایسے عوامل ہیں جو اگلے پانچ سال میں  مغربی یورپ کی سلامتی کے لئے خطرہ ہیں۔ اس کے علاوہ برطانیہ سے شام اور عراق جاکر داعش کا حصہ بننے والے شدت پسند، ملک میں شدت پسندی کے فروغ، سائبرحملوں اور سیکیورٹی، چین کی بڑھتی ہوئی معاشی قوت اور خود یورپ کی گرتی ہوئی معاشی صورتحال کو بھی ان ممکنہ خطرات کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔