مہر خبررساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی تھنک ٹینک کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارت کے پاس 125 ایٹمی ہتھیار بنانے کے لیے پلوٹوینیم اور 200 کلو افزودہ یورینیم موجود ہے۔ افزودگی سے متعلق بھارت کے اسٹاک کا معاملہ شفاف نہیں امریکی تھنک ٹینک انسٹی ٹیوٹ فار سائنس اینڈ انٹرنیشنل سیکورٹی کی رپورٹ کے مطابق 2014 کے اختتام تک بھارت کے پاس پلوٹونیم کی اتنی مقدار تھی جس سے 75 سے 125 ایٹمی ہتھیار بنائے جا سکتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ترقی پذیر ممالک میں بھارت اس وقت سب سے بڑا ایٹمی پروگرام رکھنے والا ملک ہے اور پلوٹونیم کے علاوہ بھارت کے پاس 100 سے 200 کلوگرام افزودہ یورنیم بھی ہے جو ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری میں استعمال ہوتا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت گیس سینٹری فیوج پروگرام کو بھی تیزی سے فروغ دے رہا ہے جس کے ذریعے انتہائی افزودہ یورینیم حاصل کیا جاتا ہے جو نیول ری ایکٹر کے علاوہ تھرمو نیوکلئیر ہتھیاروں سمیت ایٹمی ہتھیاروں میں استعمال ہوتا ہے۔
اجراء کی تاریخ: 4 نومبر 2015 - 15:14
امریکی تھنک ٹینک کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارت کے پاس 125 ایٹمی ہتھیار بنانے کے لیے پلوٹوینیم اور 200 کلو افزودہ یورینیم موجود ہے۔