مہر خبررساں ایجنسی نے عرب ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ وہابی دہشت گرد گروہ داعش نے عراق کے شمالی شہر موصل میں قائم کردہ ایک ٹریننگ سینٹر سے فرار ہونے والے 12 عراقی بچوں کو پکڑنے کے بعد انہیں موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کرد ڈیمو کریٹک پارٹی کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ مشرقی موصل میں تکفیری گروہ داعش کے ایک ٹریننگ سینٹر میں عسکری تربیت کے لیے لائے گئے 12 بچوں نے فرار کی کوشش کی تھی جس پر انہیں دوبارہ پکڑنے کے بعد جنگل میں لے جا کر قتل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ داعش کے ہاتھوں مارے جانے والے ایک درجن بچوں کی عمریں 12 سے 16 سال کے درمیان بتائی جاتی ہیں اور یہ سب موصل کے عرب شہریوں کے بچے بتائے جاتے ہیں۔ دہشت گرد گروہ داعش کی جانب سے ایک درجن بچوں کے وحشیانہ قتل کا یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں رونما ہوا ہے جب دوسری جانب انسانی حقوق کے ہائی کمیشن نے بچوں کی جنگی مقاصد کے لیے بھرتی کو انسانیت کے خلاف جنگ قرار دیا ہے۔ عراق میں سرگرم ہائی کمیشن برائے انسانی حقوق نے اقوام متحدہ سمیت عالمی تنظیموں سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ عراقی بچوں کو داعش سے تحفظ دلائیں۔
اجراء کی تاریخ: 1 نومبر 2015 - 20:24
وہابی دہشت گرد گروہ داعش نے عراق کے شمالی شہر موصل میں قائم کردہ ایک ٹریننگ سینٹر سے فرار ہونے والے 12 عراقی بچوں کو پکڑنے کے بعد انہیں موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔