سعودی وزارت داخلہ کے سیکیورٹی ترجمان نے گذشتہ روز نجران کی مسجد المشھد میں خودکش حملہ کرنے والے بمبار کی شناخت جاری کرتے ہوئے بتایاہے کہ 35 سالہ حملہ آور سعد سعید سعد الحارثی سعودی شہری تھا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے عرب ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی وزارت داخلہ کے سیکیورٹی ترجمان نے گذشتہ روز نجران کی مسجد المشھد میں خودکش حملہ کرنے والے بمبار کی شناخت جاری کرتے ہوئے بتایاہے کہ 35 سالہ حملہ آور سعد سعید سعد الحارثی سعودی شہری تھا۔ ادھر داعش نے بجران مسجد پر خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ حملہ آور کا تعلق سعودی عرب کے پرفضا مقام الطائف سے تھاوہ شام سے واپسی پر غیر قانونی طریقے سے سعودی عرب داخل ہوا وہ اپنے اہل خانہ سے چھپ کر چار برس شام میں داعش کے ساتھ گزار کر آیا تھا۔ خودکش حملہ آور کے والد نے کچھ عرصہ قبل حکومت کو اپنے بیٹے سعد کی سعودی عرب سے لبنان اور پھر وہاں سے شام جانے کی اطلاع دی تھی۔