مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ بھارت نے پاکستان کی جانب سے خطے میں قیام امن کی کوششوں کی حوصلہ شکنی کی ہے۔ نواز شریف نے واشنگٹن میں پاکستان کے سفارتخانے میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کی جڑ مسئلہ کشمیر ہے اورسنجیدگی سے تعلقات میں بہتری لانے کے لیے کشمیر کا مسئلہ حل کرنا ہوگا۔بھارت نے پاکستان کی جانب سے خطے میں قیام امن کی کوششوں کی حوصلہ شکنی کی ہے۔ پاکستان افغانستان میں بھی امن کا خواہشمند ہے کیونکہ خطے میں امن سے ملک اور خطے میں خوشحالی آئے گی۔ پاکستان کے اندرونی حالات کے بارے میں نواز شریف کا کہنا تھا کہ 2013 کے انتخابات کے بعد ایک سیاسی جماعت نے ملک میں سیاسی بحران پیدا کرنے کی کوشش کی ، عدالتی کمیشن نے انتخابات کو شفاف قرار دیا لیکن سیاسی جماعت نے فیصلہ تسلیم نہ کیا، ضمنی انتخابات کے بعد بھی وہ کہہ رہے ہیں انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے۔ دھرنے والے ذمہ دار اپوزیشن کا کردار ادا کریں، جب پارلیمان کام کر رہی ہو، عدالتیں بحال ہوں، میڈیا آزاد ہو اور ادارے اپنا کام کر رہے ہوں تو سڑکوں پر تشدد کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
پاکستانی وزیراعظم نوازشریف چار روزہ دورے پر آج امریکی وزیر خارجہ جان کیری سے ملاقات کریں گے اور کل ان کی ملاقات امریکی صدربارک اوباما سے ہوگی۔