مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے منی کے المناک واقعہ میں شہید ہونے والے حجاج کرام کے خون کو معاف نہ کرنے پر تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے ابھی تک ادب ،احترام اور سفارتی زبان استعمال کی ہے اگر ضروری ہوا تو ہم طاقت کی زبان بھی استعمال کریں گے۔اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں منی کے شہیدوں کے جنازوں کا استقبال کیا گیا اس موقع پر تینوں قوا کے سربراہان اور رہبرمعظم کے دفتر کے انچارج موجود تھے ۔ صدر حسن روحانی نے کہا کہ ہم نے پہلے مرحلے میں شہدا کے جنازوں کی شناخت کا کام انجام دیا اور اس کے علاوہ اس واقعہ کے سلسلے میں دوسرے اقدامات کو بھی انجام دینا ہے۔ اس واقعہ میں ملوث افراد کی شناخت ضروری ہے اور اگر ثابت ہوجائے کہ اس واقعہ میں سعودی حکام ملوث ہیں تم ہم اپنے شہیدوں کے خون کو معاف نہیں کریں گے۔صدر حسن روحانی نے کہا کہ ہم نے ابھی ادب، اخوت،احترام اور سفارتی زبان استعمال کی ہے اگر ضروری ہوا تو طاقت کی زبان بھی استعمال کریں گے۔صدر نے کہا کہ منی کا المیہ ایرانی قوم اور حکومت کے لئے ایک بہت بڑا المیہ ہے اور یہ حادثہ سعودی حکومت اور بین الاقوامی اداروں کے لئے بھی بہت بڑا امتحان ہے ۔صدر روحانی نے حقیقت یاب کمیشن کی تشکیل پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ تمام اسلامی ممالک جاننا چاہتے ہیں کہ منی کے المناک واقعہ کے علل اور اسباب کیا تھے ۔صدر حسن روحانی نے منی کے المناک واقعہ کے بارے میں رہبر معظم انقلاب اسلامی کی تدبیر اور حکمت عملی کا شکریہ ادا کرتے ہوئےکہا کہ اقوام متحدہ میں ایرانی وزیر خارجہ نے بھی اس سلسلے میں اہم کام انجام دیا۔ اطلاعات کے مطابق منی کے حادثے میں 465 ایرانی حجاج شہید ہوگئے جن میں سے 104 حجاج کی لاشوں کا پہلا قافلہ آج تہران پہنچ گیا جن کا سرکای طور پر استقبال کیا گیا۔ ایرانی حجاج کی تشییع جنازہ کل تہران اور تمام صوبوں میں کی جائے گی۔
اجراء کی تاریخ: 3 اکتوبر 2015 - 11:24
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے منی کے المناک واقعہ میں شہید ہونے والے حجاج کے خون کو معاف نہ کرنے پر تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے ابھی تک ادب ،احترام اور سفارتی زبان استعمال کی ہے اگر ضروری ہوا تو ہم طاقت کی زبان بھی استعمال کریں گے۔