شام کے لاکھوں پناہ گزین وہابی دہشت گرد تنظیم داعش کے ظلم و ستم سے بچنے کے لئے یورپ کی جانب ہجرت کر رہے ہیں جس کی وجہ سےترکی میں جعلی پاسپورٹ بنانے کا کاروبار عروج پر پہنچ گیا ہے، ترکی کے جعل سازوں نے ہالینڈ کے وزیر اعظم کا جعلی پاسپورٹ بنادیا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ شامی پناہ گزین داعش دہشت گردوں کے ظلم و ستم کے بعد وطن چھوڑنے پر مجبور ہوگئے ہیں جس کی وجہ سےترکی میں جعلی پاسپورٹ بنانے کا کاروبار عروج پر پہنچ گیا ہے، ترکی کے جعل سازوں نے ہالینڈ کے وزیر اعظم کا جعلی پاسپورٹ بنادیا۔ شامی پناہ گزین داعش دہشت گردوں کے ظلم و ستم کے بعد وطن چھوڑنے پر مجبور ہوگئے ہیں اوربہتر زندگی کے لئے نئے راستوں کی تلاش میں ہیں وہیں ترکی میں جعلی پاسپورٹ بنانے کا کاروبار عروج پر پہنچ گیا ہےترکی کے جعل سازوں نے ہالینڈ کے وزیر اعظم کا جعلی پاسپورٹ بنادیا۔
شام کے لاکھوں پناہ گزین  وہابی دہشت گرد تنظیم داعش کے ظلم و ستم سے بچنے کے لئے یورپ کی جانب ہجرت کر رہے ہیں،ان حالات میں ترکی میں جعلی پاسپورٹ تیار کرنے والی انڈسٹری خوب پھل پھول رہی ہے۔جعلی پاسپورٹس کی تیاری کی خبریں سامنے آئیں تو ہالینڈ کےایک صحافی نے بھی آزمائشی طور پر شام کا جعلی پاسپورٹ حاصل کرنے کا فیصلہ کیا۔
صحافی نے ایک جعل ساز کو اپنا اصل نام اور تصویر دینے کے بجائے ایک شامی شہری کا فرضی نام دیا اور ساتھ ہی ہالینڈ کے وزیر اعظم "مارک روٹہ" کی تصویر حوالے کردی۔
جعل سازوں نے صحافی سے ساڑھے سات سو یورو لئے اور بغیرتحقیق کے40 گھنٹے کے اندر اندرایک پاسپورٹ بنا دیا،جس پر پاسپورٹ کے مالک کا نام مالک احمد رمضان، تاریخ پیدائش 1971ء اورجائے پیدائش دمشق لکھا گیاہے جبکہ تصویر ہالینڈ کے وزیر اعظم کی لگی ہے،اسے جعل سازی کی تاریخ کا دلچسپ واقعہ سمجھا جارہا ہے۔