مہر خبررساں ایجنسی نے المنار کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ یمن میں اسلامی تنظیم انصار اللہ کے سربراہ " عبداالمالک حوثی " نے سعودی عرب کے حکمرانوں کو صہیونیوں کا شریک جرم قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ آل سعود صہیونیوں کے بھیانک جرائم میں برابر کے شریک ہیں اور یمنی عوام کے جائزمطالبات پورے ہونے تک انقلاب کا سلسلہ جاری رہےگا۔
انھوں نے کہا کہ یمنی عوام کے انقلاب سے قبل یمن کی سیاست پر سعودی عرب، امریکہ اور اسرائیل کی مرضی مسلط ہوتی تھی اور یمنی حکومت درحقیقت سعودی عرب، امریکہ اور اسرائیل کی کٹھ پتلی حکومت تھی لیکن یمنی عوام نے اپنے انقلاب کے ذریعہ یمن کی کٹھ پتلی حکومت کا خاتمہ کردیا اور اپنے ملک کے استقلال اور آزادی کے لئے آج قربانیاں دے رہے ہیں۔
عبدالمالک حوثی نے کہا کہ سعودی عرب پہلے سیاست کے ذریعہ یمن پر اپنا تسلط قائم رکھے ہوئے تھا جو ختم ہوگیا ہے اور اب وہ طاقت کے ذریعہ اپنا تسلط یمنی عوام پر مسلط کرنے کی کوشش کررہا ہے لیکن اس کی طاقت کا زور بھی ختم اور چکنا چور ہوجائےگا۔
انھوں نے کہا کہ یمنی عوام نے ہمیشہ فلسطینیوں کی حمایت کی ہے جبکہ سعودی عرب کے حکام صہیونیوں کے ہولناک جرائم میں برابر کے شریک رہے ہیں۔
عبدالمالک حوثی نے کہا کہ اگر سعودی عرب یمن پر حملہ نہ کرتا تو آج صہیونیوں میں مسجد الاقصی پر حملہ کرنے کی ہمت نہ ہوتی ۔ انھوں نے کہا کہ آل سعود اسرائیلی اور امریکی ایجنٹ اور مزدور ہیں جو عالم اسلام میں تفرقہ اور اختلاف ڈال رہے ہیں۔