مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ہندوستانی جریدے ہندوستان ٹائمز کو دیئے گئے انٹرویو میں پاکستانی وزیراعظم نواز شریف کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ اگر ہندوستان نیویارک میں ہونے والے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کی ملاقات چاہتا ہے تو اس کے لئے دعوت بھی ہندوستان کو دینی ہوگی۔
سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان کا موقف بالکل واضح ہے کہ حریت پسند کشمیری رہنماؤں سے ملاقاتیں جاری رہیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ خود ہندوستان میں حریت رہنماؤں سے مذاکرات نہ کرنے کے حوالے سے سخت رویہ اپنانے کے حوالے سے سوال اٹھ رہے ہیں۔ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ ہندوستان نے ہی گزشتہ ماہ قومی سلامتی مشیروں کی سطح کے مذاکرات معطل کئے تھے لہذا مصالحت کا دوبارہ آغاز بھی انہیں ہی کرنا ہوگا، بھارت چاہتا ہے کہ نیویارک میں ہونے والے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران دونوں ممالک کے وزرائے اعظم ملاقات کریں تو دعوت بھی انہیں ہی دینا ہوگی۔ مشیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ہندوستان چاہتا ہے کہ صرف دہشت گردی کے مسئلے پر بات ہو لیکن ہم کشمیر سمیت تمام امور پر بات چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ رواں ماہ نیویارک میں جنرل اسمبلی کا اجلاس ہونے جا رہا ہے جس میں ہندوستان اور پاکستان کے وزرائے اعظم ایک ہی ہوٹل میں قیام پذیر ہوں گے لیکن کشیدہ سیاسی صورت حال کے باعث دونوں ممالک کے سربراہان میں ملاقات کا فی الحال کوئی امکان نہیں ہے۔