اجراء کی تاریخ: 6 ستمبر 2015 - 12:38

پاکستان میں جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی حکومت اور ایم کیو ایم کے درمیان ثالثی کی کوشش ناکام ہوگئی ہے جس کے بعد وہ ثالثی کے کردار سے دستبردار ہوگئے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان میں جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی حکومت اور ایم کیو ایم کے درمیان ثالثی کی کوشش ناکام ہوگئی ہے جس کے بعد وہ ثالثی کے کردار سے  دستبردار ہوگئے ہیں۔  اطلاعات کے مطابق فضل الرحمن ، وزیر اعظم نواز شریف کے ساتھ عدم ملاقات کے بعد پارٹی کی مرکزی شوریٰ کے شدید اعتراضات و تحفظات کے بعد حکومت اور ایم کیو ایم کے درمیان ثالثی کے کردار سے پیچھے ہٹ گئے جس کے بارے میں وہ دونوں فریقین کو باقاعدہ طور پر آگاہ کریں گے۔ جے یو آئی کی مرکزی شوریٰ کا 2 روزہ اجلاس ہفتے کو پشاور میں شروع ہوا تو اس میں مرکزی شوریٰ کے ارکان نے مولانا فضل الرحمن کی جانب سے حکومت اورایم کیو ایم کے درمیان ثالثی کے کردار کے حوالے سے تفصیلی بحث کی اور اس موقع پر دونوں فریقین کے سخت رویے کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مولانا فضل الرحمن سے کہا گیا کہ وہ پیچھے ہٹ جائیں اور فریقین کو اپنے طور پر معاملات حل کرنے دیں۔ اس موقع پر مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ حکومت اور ایم کیو ایم نے سخت رویہ اپناتے ہوئے ان کی کوششوں پر پانی پھیر دیا۔