مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ برطانیہ میں لیڈز یونیورسٹی کے پروفیسر پال بیلز کے مطابق برازیل میں پائی جانے والی ایک بڑی مکھی یا تتّیا کے زہر سے کینسر کے خلیات اور سیلزکوتباہ کرنا ممکن ہے۔ پروفیسر پال بیلز کے مطابق مکھیوں کے زہر میں موجود یہ اہم جزو پروسٹیٹ اور مثانے کے کینسر میں مفید ثابت ہوسکتا ہے اس کے علاوہ خون کے سرطان کے علاج کی بھی نئی راہیں کھلیں گی جو کئ دواؤں کو بے اثر کردیتا ہے۔
اس مکھی میں موجود ایم پی ون نامی زہر چن چن کر کینسرخلیات کو تباہ کرتا ہے اور صحت مند خلیات کو بھی کوئی نقصان نہیں پہنچاتا یہ کینسرخلیات کی سطح پر موجود لائپڈز سے عمل کرکے وہاں باریک سوراخ بناتا ہے اور کینسر خلیات بنانے والے اہم مالیکیولز کو نکال باہر کرتا ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق اس تحقیق کے بعد ایک بالکل نئی طرز کی دوائیں تیار کی جاسکیں گی جس میں براہِ راست کینسر کے خلیات کو نشانہ بنانا ممکن ہوگا۔
ماہرین نے اس جزو کو ایک ماڈل پر آزمایا جس کے حیرت انگیز نتائج برآمد ہوئے اور صرف چند سیکنڈز میں ہی کینسر کے خلیے میں سوراخ ہوگئے جب کہ اس کے اندر موجود ڈی این اے اور آر این اے باہر آگیا اور اس طرح کینسر زدہ سیلز ختم ہوتے گئے۔ سائنسدانوں کے مطابق مکھی کا زہر براہِ راست کینسرکے خلیات پر حملہ کرتا ہے اور اس طرح مستقبل میں کینسر کے علاج کی نئی راہیں ہموار ہوں گی۔