اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں خطیب نماز جمعہ نے کہا ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک امریکہ مردہ باد کے نعرے کو انتہا پسند قراردینے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ یہ نعرہ اعتدال کا مظہر ہے پابندیاں معطل کرنے کی نہیں بلکہ ختم کرنے کی بات طے تھی۔

مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نماز جمعہ آیت اللہ سید احمد خاتمی کی امامت میں منعقد ہوئی جس میں لاکھوں مؤمنین نے شرکت کی۔ خطیب نماز جمعہ نے عوام سے خطاب کرتے ہوئےکہا ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک امریکہ مردہ باد کے نعرے کو انتہا پسند قراردینے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ یہ نعرہ اعتدال کا مظہر ہے پابندیاں معطل کرنے کی نہیں بلکہ ختم کرنے کی بات طے تھی۔

آیت اللہ خاتمی نے کہا کہ امریکی حکام مسلسل مشترکہ منصوبے کے بارے میں غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں امریکی حکام اقتصادی پابندیاں ختم کرنے کے بجائے ان کی معطلی کی بات کررہے ہیں اور ان کی یہ بات آشکارا عہد شکنی ہے۔ امریکی حکام پابندیوں کو برقرار رکھنے کی بات کررہے ہیں ان کی یہ بات بھی مشترکہ منصوبے کے خلاف اور  نقض عہد ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر یہی بات ہے تو ایران بھی اپنے اقدامات کو معطل ہی کرےگا ۔ خطیب جمعہ نے کہا کہ امریکی حکام مشترکہ منصوبے کے سائے میں ایران میں حکومت کی تبدیلی کی باتیں کررہے ہیں لیکن اس سلسلے میں ان کے شوم منصوبے پہلے بھی اور اس کے بعد بھی ناکام ہوجائیں گے۔

خطیب جمعہ نے کہا کہ امریکہ اور اس کے ہمفکر ممالک امریکہ مردہ باد کے نعرے کو انتہا پسندی قراردینے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ یہ نعرہ اعتدال پسندی، قرآنی اصول پر استوار اور ھیھات منا الذلہ  کا مظہر ہے۔ خطیب جمعہ نے کہا کہ امریکہ ابھی انسان نہیں بنا ہے اور ایسے شرائط  میں امریکہ کے ساتھ رابطہ ذلت اور رسوائی  کے سوا کجھ نہیں۔

خطیب جمعہ نے کہا کہ ایران اور گروپ 1+5 کے درمیان مشترکہ منصوبے کے بارے میں پارلیمنٹ کے نمائندوں کو جائزہ لینا چاہیے مشترکہ منصوبے کے بارے میں پارلیمنٹ کا نظریہ در حقیقت عوامی نظریہ ہوگا۔