مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ یورپی سینٹرل بینک کی جانب سے ہنگامی امدادی فنڈ میں اضافہ نہ ہونے کی وجہ سے یونان کے تمام بینک ایک ہفتہ تک بند کردیئے گئے ہیں اوران سے رقوم نہیں نکلوائی جاسکیں گی۔
اطلاعات کے مطابق یونان میں مالی بحران شدت اختیار کر گیا ہے جس کے پیش نظر ملک بھر کے تمام بینکوں کو ایک ہفتے کے لئے بند اوران کے کھاتیداروں کو رقوم نکلوانے پر پابندی عائد کردی گئی ہے تاہم غیر ملکی بینک اس پابندی سے مستثنیٰ ہیں۔ اس کے علاوہ بینکوں کے اے ٹی ایم سے رقوم نکلوانے کی بھی حد مقرر کی گئی ہے اور ایک دن میں زیادہ سے زیادہ 60 یورو تک رقم نکلوائی جا سکتی ہے۔ یونان کی حکومت کی جانب سے جاری کردہ اعلان میں کہا گیا ہے کہ نقدی کی قلت کی وجہ سے ملک کےمالیاتی نظام کو بچانے کے لیے یہ انتہائی ضروری اقدام ہے۔ادھر یونان کے وزیراعظم سپراس نے ٹی وی پر اپنے خطاب میں ملکی بینکوں کے تمام کھاتہ داروں کو یقین دہانی کرائی ہے کہ ان کی رقوم محفوظ ہیں۔ یونان کے اثاثے محفوظ ہیں اور بیل آؤٹ کی توسیع کے لیے ایک بار پھر درخواست کی ہے، جس کے لیے وہ یوروزون کے فوری جواب کے منتظر ہیں۔واضح رہے کہ یونان کو منگل تک عالمی مالیاتی ادارے کو ایک ارب 60 کروڑ یورو کا قرض واپس کرنا ہے، یونان کے بیل آؤٹ پیکج پر یورپی ممالک، عالمی مالیاتی ادارے کے درمیان مذاکرات بھی ناکام ہوگئے ہیں جس کے بعد ملک کے وزیراعظم نے5 جولائی کو ریفرنڈم کروانے کا اعلان کیا ہے اور پارلیمان نے بھی ان کے فیصلے کی حمایت کی ہے۔