مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ آسٹریلیا کے وزیراعظم ٹونی ایبٹ نے کہا ہے کہ ان کا ملک اپنے کسی بھی شہری کو داعش میں شمولیت کے لیے عراق اور شام جانے نہیں دے گا۔ سڈنی میں علاقائی سلامتی سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس میں شریک 25 ممالک کے وزرا اور سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کے انتظامی عہدے داروں سے خطاب کے دوران آسٹریلوی وزیراعظم نے کہا کہ ہم داعش کی جانب سے انسانوں کے سرکٹتے اور بڑے پیمانے پر قتل و غارت کے مناظر دیکھ چکے ہیں، یہ مقامی سطح پر ہونے والی کوئی رنجش یا ناراضگی نہیں بلکہ یہ بین الاقوامی سطح پر دہشت گردی کے عزائم ہیں۔ داعش دنیا کے ہر ملک اور اس میں رہنے والے ہر شحص کو ایک ہی پیغام دے رہی ہے یا تو ان کے سامنے ہتھیار ڈال دیں یا پھر مر جائیں۔ اس قسم کے لوگوں کے ساتھ مذاکرات نہیں صرف لڑا ہی جاسکتا ہے۔ٹونی ایبٹ کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا اپنے کسی بھی شہری کو داعش میں شرکت کرنے کے لیے نہیں جانے دے گا۔ اس سلسلے میں اپنے گھر کے اندر اس بات کو یقینی بنارہے ہیں کہ کوئی بھی آسٹریلوی شہری اپنا ملک چھوڑ کر شام اور عراق میں داعش کے 15 ہزار جنگجوؤں کے ساتھ شامل نہ ہو سکے۔اسی طرح دنیا بھر کی حکومتوں کو بھی اپنے شہریوں کو اس بات پر قائل کرنا ہوگا کہ وہ داعش میں شمولیت اختیار نہ کریں۔ واضح رہے کہ داعش کو سعودی عرب، اسرائیل ، امریکہ اور ترکی کی واضح حمایت حاصل ہے اور داعش کا تیل ترکی اور یورپی ممالک خرید رہے ہیں۔