مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ برما میں ظلم و ستم سے پریشان ہوکر سفر اختیار کرنے والے مسلمانوں کی کشتی دو ہفتے سے زائد گزرنے کے باوجود بیچ سمندر کے بیچ میں پھنسی ہوئی ہے اور کوئی بھی مسلمان ملک انھیں پناہ دینے کے لئے تیار نہیں ہے۔ سمندر میں ہچکولے کھاتی اس کشتی کو کوئی کنارہ سہارا دینے کو تیار نہیں۔برما میں مسلمانوں پر زمین تنگ ہوگئی، بدھ مت کے شدت پسندوں کی بڑھتی ہوئی پرتشدد کارروائیوں سے پریشان اپنے آشیانے چھوڑنے والے سیکڑوں برمی مسلمان بیچ سمندر میں کشتی پر سوار ہیں اور اپنی ڈوبتی سانسوں کے لیے زندگی کی بھیک مانگ رہےہیں، لیکن بنگلادیش سے ملنے والی میانمار کی سرحد کے قریب رہنے والے ان روہنگیا مسلمانوں کو اس بار کہیں پناہ نہیں مل رہی،نہ انڈونیشیا نہ ملائیشیا کوئی نہیں جو دو ہفتے سے زائد سے سمندر میں زندگی کی جنگ لڑتے، بلکتے، ان 700 انسانوں کو پناہ دے۔
اجراء کی تاریخ: 3 جون 2015 - 13:14
برما میں ظلم و ستم سے پریشان ہوکر سفر اختیار کرنے والے مسلمانوں کی کشتی دو ہفتے سے زائد گزرنے کے باوجود بیچ سمندر کے بیچ میں پھنسی ہوئی ہے اور کوئی بھی مسلمان ملک انھیں پناہ دینے کے لئے تیار نہیں ہے۔