مہر نیوز/30 اکتوبر/ 2014 ء : اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اقوام متحدہ کے ڈپٹی سکریٹری جنرل کے ساتھ ملاقات میں دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لئے واحد پالیسی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ شام میں داعش دہشت گردوں کی حمایت اور عراق میں ان کے خلاف کارروائی کا دعوی نہیں کیا جاسکتا۔

مہرخبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اقوام متحدہ کے ڈپٹی سکریٹری جنرل یان الیاسن کے ساتھ ملاقات میں دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لئے واحد پالیسی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ شام میں داعش کی حمایت اور عراق میں ان کے خلاف کارروائی کا دعوی نہیں کیا جاسکتا۔

انھوں نے کہا کہ ایران علاقہ میں امن و ثبات کا خواہاں ہے اور یہی وجہ ہے کہ ایران دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے اپنے اصولی مؤقف پر قائم ہے۔ ایرانی وزير خارجہ نے خلیج فارس کے عرب ممالک کے دہشت گردوں کے ساتھ  مقابلہ کو اہمیت کا حامل قراردیتے ہوئے کہا کہ علاقائي ممالک باہمی تعاون کے ساتھ دہشت گردی کا بھر پور انداز میں مقابلہ کرسکتے ہیں۔ جواد ظریف نے یمنی حکومت اور مخالفین کے حالیہ معاہدے کی حمایت کرتے ہوئےکہا کہ سب کا فرض ہے کہ وہ اس معاہدے کی حمایت کریں۔

اقوام متحدہ کے ڈپٹی سکریٹری جنرل نے نے عراق اور شام می ں جاری دہشت گردی پر افسوس کا اظہار رکتے ہوئے کہا کہ علاقائي ممالک کے باہمی تعاون کے سائے میں مشکلات حل ہوجائیں گی۔