مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج(بروز اتوار) سہ پہر کومجمع تشخیص مصلحت نظام کے سربراہ اور اراکین کے ساتھ ملاقات میں اسلامی نظام میں مجمع کو اجتماعی فکر وخردکا مظہر قراردیتے ہوئے فرمایا: ملک کے بعض اساسی و بنیادی مسائل کا حل مجمع میں ہوتا ہے اور یہ امر مجمع تشخیص مصلحت نظام کے اہم مقام کا مظہر ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مجمع کے اس اہم مقام کی تشریح اور بنیادی آئين میں مجمع کے وظائف اور ذمہ داریوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئےفرمایا: نظام کی کلی پالیسیوں کے بارے میں رہبری کو مشورہ دینا اور ان پالیسیوں کی ترتیب و تنظیم ،در حقیقت تینوں قوا اور نظآم کا اساسی اور بنیادی محور ہے، جو مجمع تشخیص مصلحت نظام کے سب سے اہم کاموں میں شامل ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ملک کے اہم مسائل کوحل کرنا، مجمع تشخیص مصلحت نظام کی ایک اور اہم ذمہ داری قراردیتے ہوئے فرمایا: مجمع تشخیص مصلحت نظام کی ایک اور ذمہ داری ایسے موارد میں ہے جن میں تعطل پیش آجاتا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مجمع تشخیص مصلحت نظام کے فریم ورک کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: جو مصلحت، مجمع تشخیص دیتا ہے اس پر مجمع کی بھاری اکثریت کا اعتقاد ہونا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مصلحت کے اہم ہونے کو مجمع تشخیص مصلحت نظام کے فریم ورک کا حصہ قراردیتے ہوئے فرمایا: مصلحت کے عنوان سے صادر ہونے والے تمام احکامات کا وقت اور دور مشخص ہونا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ملک کی آگے کی سمت پیشرفت و ترقی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: مجمع تشخیص مصلحت نظام کو ملک کے مسائل پر مثبت نگاہ رکھتے ہوئے نظام کی آگے کی سمت پیشرفت و ترقی کے سلسلے میں مدد فراہم کرنی چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اپنے خطاب کے اختتام میں مجمع کے سربراہ آقائ ہاشمی اور گذشتہ دور کے اراکین کی خدمات پر شکریہ ادا کرتے ہوئے فرمایا: مجمع تشخیص مصلحت نظام کے نئے مرحلے میں بھی اراکین کو جلسات میں سنجیدگی کے ساتھ شرکت کرنی چاہیے اور موضوعات کا دقیق اور ماہرانہ جائزہ لیکرنشاط اور شادابی کے ساتھ اپنی ذمہ داری پر عمل کرنا چاہیے۔
اس ملاقات کے آغاز میں مجمع تشخیص مصلحت نظام کے سربراہ جناب آقائ ہاشمی نے اس سال کو " قومی پیداوار ، کام اور ایرانی سرمایہ کی حمایت " کے سال سے موسوم کرنے پر رہبر معظم انقلاب اسلامی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا: یہ نام گذاری ملک کی بنیادی ضروریات میں سےہے اور ملک کی پیشرفت و ترقی میں اس کے عملی نفاذ کے نمایاں اور مفید اثرات مرتب ہوں گے۔
آپ کا تبصرہ