ایرانی صدر احمدی نژاد نے ترکی اور ایران کے باہمی روابط کو بہترین قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ ترکی اور ایران نے باہمی تعاون کی متعدد دستاویزات پر دستخط کئے ہیں ۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر محمود احمدی نژاد نے کل رات ترکی کےجیلان ہوٹل میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا ہے کہ ترکی اور ایران نے باہمی تعاون کی متعدد دستاویزات پر دستخط کئے ہیں اور دونوں ممالک کے باہمی روابط اچھی اور مطلوب سطح پرہیں صدر احمدی نژاد نے کہا کہ ترکی کے ساتھ ہمارے روابط دوستانہ اور برادرانہ ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان مکمل اعتماد پایا جاتا ہے ایرانی صدر نے پھر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ غاصب صہیونی زوال کی جانب بڑھ رہے ہیں  انھوں نے کہا کہ اسرائیل اس گاڑي کی مانند ہے  جو فرسودہ ہوچکی ہے جو صف سے خارج ہوچکی ہے انھوں نے کہا کہ سب سے اہم مسئلہ بیت المقدس اور آوارہ فلسطینیوں کو ان کے وطن میں آباد کرنے کا ہے جبکہ  فلسطینیوں کے بجائے اسرائیل دوسرے ممالک سے یہودیوں کو لاکر فلسطین میں آباد کررہا ہے انھوں نے عالمی برادری پر زوردیا کہ وہ یہودیوں کے بجائے آوارہ وطن فلسطینیوں کو ان کے وطن فلسطین میں آباد کرنے کے بارے میں عملی قدم اٹھائیں انھوں نے کہا کہ صہیونیوں کے حامیوں کو بدلنا چاہیے اور انھیں  علاقائی قوموں اور اسرائیل کے درمیان کسی ایک کو انتخاب کرنا پڑےگا۔