فلسطینی ذرائع ابلاغ اور حماس کے ایک اعلی اہلکار نے کہا ہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان 22 روزہ جنگ کے دوران فلسطینی صدر محمود عباس اسرائيل کے لئے جاسوسی کرتے رہے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطینی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ حماس کے اعلی اہلکار " صلاح البرداوی " نے کہا ہے کہ فلسطینی صدر محمود عباس غزہ پٹی میں اپنے جاسوسوں کے ذریعہ اہم اطلاعات اسرائیل کو پہنچاتے رہے ہیں۔ پریس ٹی وی نے فلسطینی ذرائع کے حوالے سے بھی نقل کیا ہے کہ غزہ میں محمود عباس کے جاسوسوں نے اسرائیلی فوجیوں کو اہم اطلاعات فراہم کی ہیں۔ البرداوی نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملے سے قبل ہم نےمحمود عباس (ابومازن ) کے جاسوسوں کو جاسوسی کرتے ہوئے گرفتار کیا تھا۔ غزہ میں حماس کے کچھ وزراء کی شہادت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے البرداوی نے کہا کہ یہ حماس کے لئے فخر کا باعث ہے کہ حماس کے رہنما عوام کے ساتھ رہے ہیں اور انھوں نے جنگ کے دوران مخفی جگہوں پر پناہ نہیں لی اور عوام کے ساتھ شہید بھی ہوئے ہیں اس نے کہا کہ اگر ایک رہبر شہید ہوجائے تو اس کی جگہ پر کرنے کے لئے 1000 رہبر آمادہ ہوجاتے ہیں ۔ حماس کے اس رہنما نے کہا کہ اسرائیل کی طرف سے یکطرفہ جنگ بندی اس کی شکست کی علامت ہے انھوں نے کہا کہ اسرائیل نے جنگ نہیں لڑی بلکہ عام شہریوں کا قتل عام کیا ہےاور یہ اس کی بزدلی  اور شکست کی واضح علامت ہے۔