حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے حماس کے زیر انتظام فلسطینی علاقہ غزہ کی ناکہ بندی کے مکمل خاتمہ تک احتجاجی مظاہروں کی کال دیدی ہے اور مصر پر زوردیا ہے کہ وہ غزہ سے ملحقہ سرحد رفح کو فلسطینیوں کے لئے کھول دے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے المنار ٹی وی چینل کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے حماس کے زیر انتظام فلسطینی علاقہ غزہ کی ناکہ بندی کے مکمل خاتمہ تک احتجاجی مظاہروں کی کال دیدی ہے حزب اللہ کے سربراہ نے مصر پر زوردیا ہے کہ وہ غزہ سے ملحقہ سرحد رفح کو فلسطینیوں کے لئے کھول دے۔سید حسن نصر اللہ نے اپنے ٹی وی خطاب میں کہا کہ آئندہ جمعہ سے احتجاجی مظاہرے شروع کئے جائیں گے اور یہ سلسلہ اسرائیل کی طرف سے غزہ کی ناکہ بندی مکمل طور پر ختم ہونے تک جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کی ناکہ بندی کا مقصد فلسطینیوں کے حوصلوں کو پست کرنا ہے تاکہ یہودی اور بعض عرب حکم ان پر اپنے شرائط مسلط کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں 15 لاکھ مسلمان انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ اور تمام عرب ممالک کو ملکر انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اپنے عرب فلسطینی بھائیوں کی مدد کرنی چاہیے۔ سیدحسن نصر اللہ نے مصر پر زور دیا ہےکہ وہ غزہ کے ساتھ رفح سرحد مستقل طور پر کھول دے۔ واضح رہے کہ مصر کے ذریعہ مسلم ممالک غزہ میں 15 لاکھ فلسطینیوں کو مدد بہم پہنچا سکتے ہیں لیکن مصر نے بھی زمینی راستہ بند کررکھا ہے ایران نےبھی مصر پر زوردیا ہے کہ وہ رفح سرحد کو کھول دے ایران نے زمینی راستہ سے غزہ مدد پہنچانے کی کوشش کی لیکن مصر نے وہ مدد غزہ تک نہیں جانے دی پھر ایران نے مدد کی دوسری کھیپ سمندری راستہ سے روانہ کی ہے۔ فلسطینیوں پر اسرائيل کی طرف سے ہونے والے ظلم و ستم کا عرب ممالک تماشا دیکھ رہے ہیں اور کسی بھی عرب ملک میں اسرائيل اور امریکہ کو نہ کرنے کی ہمت نہیں ہے جس سے واضح ہوتا ہے کہ عرب حکام کا ایمان بہت ہی کمزور ہوچکا ہے یایہ کہ وہ در پردہ اسلام سے ہی منحرف ہوگئے ہیں ۔