وزارت خارجہ کے ترجمان نے ترکی کی طرف سے ایران اور امریکہ کے درمیان روابط برقرار کرنے کے سلسلے میں ثالثی کا کردار ادا کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترکی کا عمل حسن نیت پر مبنی ہے لیکن امریکہ اور ایران کے درمیان مسائل کافی پیچیدہ ہیں ۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان حسن قشقاوی نے آج اپنی ہفتہ وار پریس کانقرنس میں نامہ نگاروں سے گفتگو میں ترکی کی طرف سے ایران اور امریکہ کے درمیان روابط برقرار کرنے کے سلسلے میں ثالثی کا کردار ادا کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترکی کا عمل حسن نیت پر مبنی ہے لیکن امریکہ اور ایران کے درمیان مسائل کافی پیچیدہ ہیں اور یہ مسائل سیاسی مسائل سے ماوراء ہیں۔ترجمان نے کہا کہ گذشتہ تیس برسوں میں ایرانی عوام کے خلاف امریکہ کی دشمنی واضح ہے اور امریکہ بین الاقوامی روابط میں باہمی احترام کا قائل نہیں  جب تک امریکہ اپنی رفتار اور خصلت میں تبدیلی کی واضح پالیسی وضع نہیں کرتا تب تک مسائل کا حل ممکن نہیں ہے۔ ترجمان نے عراق اور امریکہ کے درمیان معاہدے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عراقی حکومت کو ایک تاریخی اور حساس فیصلہ درپیش ہے جس میں اسے عراقی عوام اور مراجع عظام کے خدشات کو بھی مد نظر رکھنا پڑےگا اور یہ معاہدہ عراقی پارلیمنٹ میں منظور ہونے کے بعد ہی نافذ العمل ہوگا۔ترجمان نے پاکستان میں ایرانی سفارتکار کی اغوا کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی حکام سے اس سلسلے میں قریبی رابطہ جاری ہے اور سفارتکار کو آزاد کرانے کی کوششیں جاری ہیں۔