عراق کے وزیر اعظم نوری المالکی نے ایرانی وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقات میں اس بات پر تاکید کی ہے کہ عراق کے سنی ، شیعہ اور کرد عوام ایران کے ساتھ تعلقات مضبوط بنانے اور فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔ اور عراق کو ایران کے خلاف کارروائی کرنے کے مرکز میں بدلنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراق کے وزیر اعظم نوری المالکی نے ایرانی وزیر خارجہ منوچہر متکی  کے ساتھ ملاقات میں اس بات پر تاکید کی ہے کہ عراق کے سنی ، شیعہ اور کرد عوام ایران کے ساتھ تعلقات مضبوط بنانے اور فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔ اور عراق کو ایران کے خلاف کارروائی کرنے کے مرکز میں بدلنے کی اجازت نیں دیں گے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ عراقی وزیر اعظم کا دورہ تہران دونوں مالک کے باہمی روابط میں بڑی اہمیت کا حامل ہے ۔ متکی نے کہا کہ عراق کی موجودہ حکومت نے عراق کی پیشرفت کے سلسلے میں اہم قدم اٹھائے ہیں اور ایران نے عراقی حکومت کے ساتھ سیاسی ، ثقافتی اور اقتصادی تعاون جاری رکھنے کا عزم کررکھا ہے متکی نے کہا کہ ایران عراق کی ارضی سالمیت اور اس کے استقلال کا خواہاں ہے اس ملاقات میں عراقی وزیر اعظم نوری مالکی نے بھی عراق میں جاری موجودہ شرائط کو حساس قراردیتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں دونوںممالک کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھنا بڑی اہمیت کا حامل ہے اور میرے سفر کا مقصد دونوں ممالک ےک باہمی روابط کو مزید مضبوط بنانا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایران کو گزند پہنچانے کے لئے عرای سرزمین کو استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ واضح رہے کہ عراقی وزير اعظم کل رات ایک اعلی سطحی وفد کے ہمراہ تہران پہنچے ہیں۔