رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج اریٹیریہ کے صدر آسیاس آفورقی سے ملاقات میں فرمایا: ایشیائی ، افریقائی اور امریکی لاطینی ممالک باہمی تعاون کو فروغ دیکر بین الاقوامی روابط کی موجودہ حالت کو بدل سکتے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج اریٹیریہ کے صدر آسیاس آفورقی سے ملاقات میں عالمی شرائط میں تبدیلی اور عالمی تسلط پسند طاقتوں کی شکست اور ان کی ہزیمت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: دنیا کے موجودہ شرائط بیس سال پہلے سے مختلف اور متفاوت ہیں اور بعض ممالک کے سربرہان اور اقوام کی بیداری اور خود اعتمادی نے امریکہ اور تسلط پسند طاقتوں کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کردیا ہے۔

رہبر معظم نے تسلط پسند اور تسلط پذیر ممالک کے درمیان تقسیم کو غیر منصفانہ اور غیر معقول قراردیتے ہوئے فرمایا: ایشیائی ، افریقائی اور امریکی لاطینی ممالک باہمی تعاون کو فروغ دیکر بین الاقوامی روابط کی موجودہ حالت کو بدل سکتے ہیں۔

رہبر معظم نے اس دور میں حکومتوں اور قوموں کے اندرخود اعتمادی کو مضبوط بنانےکی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: امریکہ اور اسرائیل مستقل ممالک کے ایکدوسرے کے قریب ہونے کے مخالف ہیں اور اسی وجہ سے انھوں نے افریقہ میں قومی ، قبائلی اور سیاسی جنگوں میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

رہبر معظم نے اریٹیریہ کے عوام کی سابقہ جد رجہد اور ایرانی عوام کی ان سے ہمدردی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ایران ، افریقی ممالک پر مثبت نظر رکھتاہےاور افریقی و ایشیائی ممالک بالخصوص علاقائی اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ باہمی روابط کو زیادہ سے زیادہ فروغ دینے کے لئے آمادہ ہے۔

اس ملاقات میں ایران کے صدر آقای احمدی نژاد بھی موجود تھے اریٹیریہ کے صدر آسیاس آفورقی نے اریٹیریائی عوام کی حمایت پر ایرانی عوام کا شکریہ ادا کیااور انقلاب اسلامی ایران کو قوموں کی آزادی کا سنگ میل قراردیتے ہوئے کہا: انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد سامراجی طاقتوں کی عظمت اور ان کا رعب و دبدبہ ختم ہوگيا ہے۔

اریٹیریہ کے صدر نے عالمی اور علاقائی سطح پر ایران اور ریٹیریہ کے مشترکہ مؤقف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان باہمی روابط کے فروغ کا مطالبہ کیا ۔