مہرخبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے سابق وزیر خارجہ اور رہبر معظم انقلاب اسلامی کے بین الاقوامی امور کے مشیر ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے کہا ہے کہ ایران کو کمزور بنانا امریکہ کے اہم ترین منصوبوں میں شامل ہے امریکہ کی سرپرستی میں افغانستان ، عراق ، لبنان اور فلسطین میں رونما ہونے والے واقعات صرف ایران پر تسلط قائم کرنے کے لئے ہیں انھوں نے کہا کہ اس وقت عالم اسلام میں اہم حالات رونما ہو رہے ہیں جس کی وجہ سے یورپی اور امریکائی خفیہ سروسوں کی پیشنگوئیوں کومشکلات کا سامنا ہے ولایتی نے عراق میں امریکہ کی موجودہ صورتحال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے عراق میں اپنے ضعف اور ناتوانی کی وجہ سے ایران کی طرف مدد کے لئے ہاتھ پھیلایا ہے کیونکہ اسے معلوم ہے کہ وہ عراق میں ایران کے تعاون کے بغیر امن قائم نہیں کرسکتا ہے ولایتی نے کہا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس سال کو اسلامی انسجام اور قومی اتحاد کا سال قراردیا ہے لہذا امریکہ نے عالم اسلام میں افتراق اور انتشار پھیلانے کے لئے پہلے سے کہیں زیادہ اپنی کوششیں تیز تر کردی ہیں اور اس سلسلے میں لبنان ، فلسطین ، عراق حتی خود ایران کے اندر شیعہ سنی اختلافات ڈالنے کی کوشش کررہا ہے لیکن ہر محاذ پر امریکہ کو ہزیمت اور شکست کا سامنا ہے انھوں نے کہا کہ ترکی کے حالیہ انتخابات شیعہ اور سنیوں کے درمیان اتحاد کی واضح مثال ہیں اور ان انتخابات سے عالم اسلام ایک نئے مرحلے میں داخل ہوگیا ہے