رہبر معظم کے مشیر برائے بین الاقوامی امور نے کہا کہ ٹرمپ کے اقتدار میں آنے سے اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی بالخصوص چین کے ساتھ تعلقات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبر معظم کے مشیر برائے بین الاقوامی امور ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے ایران میں چین کے سفیر زونگ پی وو سے ملاقات کے دوران تازہ ترین علاقائی اور بین الاقوامی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

ولایتی نے امریکہ کے حالیہ انتخابات کا حوالہ دیتے ہوئے واضح کیا کہ ٹرمپ کے اقتدار میں آنے سے اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی بالخصوص چین کے ساتھ تعلقات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات کی مضبوطی اور توسیع کی اہمیت پر بھی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور چین کے درمیان طویل، قریبی اور دوستانہ ثقافتی اور تاریخی تعلقات ہیں اور ان کے ایک دوسرے پر بہت سے مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں اور وہ ایک دوسرے کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔

بلاشبہ ایران، چین اور روس کے درمیان مختلف شعبوں بشمول شنگھائی اور برکس کی شکل میں تعلقات کی ترقی کے دیرپا اور اہم اثرات مرتب ہوں گے۔

اس دوران ایران میں چین کے سفیر نے اسلامی جمہوریہ ایران کے موقف کو سراہتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو وسعت دینے اور مضبوط بنانے پر تاکید کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کے ساتھ اس میں توسیع چین کے لیے بہت ضروری ہے اور ہمیں اپنے اردگرد رونما ہونے والے واقعات کو چین اور ایران کے تعلقات پر اثر انداز ہونے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔

چینی سفیر نے مزید کہا کہ ایران اور چین کے تعلقات باہمی احترام پر مبنی ہیں اور دونوں ممالک کے سربراہان نے ان تعلقات کو قائم کرنے کے لیے بہت زیادہ کوششیں کی ہیں اور آپ کا شمار ان شخصیات میں ہوتا ہے جو ان تعلقات کو فروغ دینے اور مضبوط بنانے میں بہت موثر ثابت ہوئی ہیں ہیں۔