رہبر معظم انقلاب کے خصوصی نمائندے نے کہا کہ لبنان کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری تک رہبر انقلاب کا پیغام پہنچایا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبر معظم انقلاب کے مشیر علی لاریجانی نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اپنے دوستوں اور دشمنوں کو جانیں، ہم مسائل کے حل کے لئے کوشاں ہیں، جو لوگ مصیبتیں پیدا کررہے ہیں وہ نیتن یاہو اور اس کا ٹولہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم لبنان کے عوام اور ان کے مطالبات کی حمایت کرنا اپنا فرض سمجھتے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ اس ملک کے حالات جلد از جلد بہتر ہو جائیں گے اور وہ عزیز جو جنوب کے دوسرے علاقوں میں جانے پر مجبور ہوئے تھے، اپنے گھروں کو لوٹ سکیں گے اور مجھے امید ہے کہ لبنانی عوام کے مسائل اور مصائب کا ازالہ کیا جائے گا۔

امید ہے لبنانی عوام کے مسائل اور مصائب کا ازالہ ہو جائے گا

لاریجانی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ہمارے دورے کا مقصد یہ تھا کہ ہم ہر حال میں لبنانی قوم اور اس ملک کے حکام کی حمایت کرتے ہیں اور قدرتی طور پر ہم نے لبنانی حکام سے مسائل کے حل کے لئے مشاورت کی ہے اور مجھے امید ہے کہ لبنانی عوام کے مسائل اور مصائب کا ازالہ ہو جائے گا۔

رہبر انقلاب کے خصوصی ایلچی نے  1701 کے معاہدے کے بارے میں لبنان کے فیصلے اور موقف سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ ہم لبنانی حکام اور مزاحمت کو قابل قبول کسی بھی اہم مسئلے کی حمایت کرتے ہیں۔

ہم ہر حال میں لبنانی قوم کی حمایت کرتے ہیں

انہوں نے اس سوال کے جواب میں کہ کیا آپ اس دستاویز میں خلل ڈالنا چاہتے ہیں جو گزشتہ روز امریکی سفیر کی طرف سے لبنانی حکام کو دی گئی تھی؟ واضح کیا: ہم کسی چیز میں خلل ڈالنا نہیں چاہتے۔ ہم ہر حال میں لبنانی قوم کی حمایت کرتے ہیں۔ حالات کو خراب کرنے والے نیتن یاہو اور اس کا ٹولہ ہے۔

لاریجانی نے اس سوال کے جواب میں کہ آیا ان کے پاس رہبر انقلاب کی طرف سے نبیہ بری کے نام کوئی پیغام تھا، مزید کہا: جی ہاں۔

رہبر معظم انقلاب کے خصوصی ایلچی نے ایران کی جانب سے مزاحمت کی حمایت ختم کرنے کے  سوال کے جواب میں کہا کہ میرا خیال ہے کہ آپ مذاق کو بہت سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔ یہ الفاظ کس نے کہے؟ ایسی کوئی بات نہیں۔

انہوں نے نیز اس سوال کے جواب میں کہ موجودہ جنگ میں لبنان کی حزب اللہ کو ایران کا کیا پیغام ہے؟  کہا کہ حزب اللہ ایک پختہ تحریک ہے۔ لبنان کے عوام بھی باشعور ہیں اور وہ جانتے ہیں کہ کیا کرنا ہے۔ ہم ہر حال میں مزاحمت کی حمایت کرتے ہیں، لیکن وہ خود جانتے ہیں کہ کیا کرنا ہے۔

لارجانی نے اس سوال کے جواب میں کہ ایران اسلامی مزاحمت کی کس طرح حمایت کرتا ہے،  واضح کیا کہ آپ خود جانتے ہیں کہ ہم کس طرح حمایت کرتے ہیں۔

رہبر انقلاب کے خصوصی ایلچی نے اس سوال کے جواب میں کہ آیا انہوں نے لبنانی وزیر اعظم کے ساتھ 1701 کے معاہدے پر بات چیت کی ہے، کہا کہ انہوں نے اس سلسلے میں اچھی وضاحتیں دیں۔