مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب صدر برائے اسٹریٹجک امور محمد جواد ظریف نے مزاحمتی رہنما شہید سید حسن نصر اللہ کے چہلم کے موقع پر تہران میں "مکتب نصر اللہ" بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ زندہ ہے اور اسرائیل کو فلسطینی علاقوں کی مکمل آزادی تک امن نصیب نہیں ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے خلاف مزاحمت ایران کے اسلامی انقلاب سے پہلے شروع ہوئی تھی اور تمام اسلامی سرزمینوں کی صیہونیوں کے چنگل سے مکمل آزادی تک جاری رہے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ صیہونی حکومت اور امریکہ کو یہ تسلیم کرنا چاہیے کہ جب تک فلسطینی عوام کے حقوق کا احترام نہیں کیا جاتا اور فلسطینی پناہ گزین اپنی سرزمین کو واپس نہیں آتے تب تک انہیں امن نصیب نہیں گا۔
انہوں نے کہا کہ آج ہر کوئی کسی دوسری طاقت یا ملک کی حمایت کے بغیر فلسطین کے لیے اٹھ کھڑا ہوا ہے۔
جواد ظریف نے مزید کہا کہ اگر امریکی اور مغربی ممالک نے یہ اسٹریٹیجک غلطی جاری رکھی تو اس خطے میں کبھی امن نہیں ہو گا۔
انہوں نے امریکہ اور مغربی ممالک کے لئے رہبر معظم انقلاب کے حل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو چاہیے کہ وہ تمام فلسطینیوں اور اس خطے کے تمام باشندوں بشمول یہودیوں، مسلمانوں اور عیسائیوں کو ایک آزاد ریفرنڈم کے ذریعے اپنے مستقبل کا تعین کرنے دیں۔
ظریف نے زور دے کر کہا کہ جنوبی افریقہ میں نسل پرستی کا خاتمہ ایک واضح مثال ہے جسے دہرایا جا سکتا ہے اور اسے دہرایا جانا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ پیغام در حقیقت سید حسن نصر اللہ، جنرل قاسم سلیمانی، اسماعیل ہنیہ، یحییٰ سنوار اور دیگر رہنماؤں کے خون کا پیغام ہے۔