مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطینی شہاب نیوز کے حوالے سے بتایا ہے کہ صہیونی مصنف "روجیل آلفر" نے اپنے بیانات میں تاکید کی ہے کہ اسرائیل مکمل تباہی کے دہانے پر ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اسرائیل کی موجودہ صورت حال ایک درخت کے تنے کی طرح ہے جو باہر سے تو بالکل تندرست نظر آتا ہے لیکن اس کے اندرونی حلقے زنگ آلود ہیں اور اس کھوکھلاپن نے اسے مکمل طور پر تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔
اسرائیلی روزنامہ معاریو نے بھی اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ اسرائیل کے پاس اس وقت لبنان میں جنگ کے خاتمے کے لیے کوئی مکمل حکمت عملی نہیں ہے اور اس نے ایران کے حملے کے جواب کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔
ادھر اخبار یدیعوت احرنوت نے غزہ میں صیہونی حکومت کے حالات کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ اسرائیلی فوج کو شمالی غزہ کے مکینوں کو نکالنے میں بہت سے مسائل کا سامنا ہے جو اب بھی اس علاقے میں موجود ہیں۔
اس رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ اس علاقے کے شمال میں غزہ کے لوگوں کی اپنے گھروں میں موجودگی نے "جرنیلوں کا منصوبہ" ناکام بنا دیا ہے۔
جرنیلوں کے منصوبے کا مطلب یہ ہے کہ غزہ کے شمال میں ایک جھلسی ہوئی زمین کا منصوبہ عملی کیا جائے تاکہ اس علاقے کو عوام اور عام شہریوں کے لیے مکمل طور پر ناقابل استعمال بنایا جا سکے، تاہم تمام تر طاقت کے استعمال کے باوجود اسرائیلی رجیم نہ تو حماس کو تباہ کر سکی اور نہ ہی اپنے قیدی چھڑا سکے، اسی ناکام میں جل بھن کر وہ اندھادھند بمباری اور وحشیانہ مظالم پر اتر آئی ہے۔