مہر نیوز کے نامہ نگار کے مطابق، ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے آج فلسطینی بچوں اور نوعمروں کے ساتھ اظہار یکجہتی کانفرنس اور مزاحمت کے شہداء کی یاد میں منعقد ہونے والے بین الاقوامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مزاحمت کے تمام شہداء بالخصوص شہید سید حسن نصر اللہ، اسماعیل ہنیہ اور تمام شہداء کو سلام پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا: "بلاشبہ، اس موقع پر ہم نے اپنے عزیز ساتھیوں کو کھو دیا، جو ہمارے لئے غم و اندوہ کا مرحلہ ہے۔
قالیباف نے واضح کیا کہ جارح دشمن کی بزدلانہ کاروائیاں اس کی بوکھلاہٹ کی دلیل ہیں اور ان وحشیانہ جرائم کے پیچھے امریکہ ہے جو ان مظالم کا اصل ذمہ دار ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس میدان میں اس اعتقاد کی بنیاد پر اترے ہیں جسے امام خمینی اور رہبر معظم نے بیان کیا اور اس کی بنیاد سنت الہی پر رکھی کہ یہ راستہ ہرگز ناکامی کا شکار نہیں ہوگا۔
ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا کہ امام خمینی مطابق، اس راستے پر ہم قتل کریں یا مارے جائیں، ہماری ہی فتح ہے، اور یہ ہماری ثقافت اور عقیدہ ہے، اور بلا شبہ ہمارے قائدین، ہمارے کمانڈر اور مزاحمتی محاذ کے سرفروش مجاہدین انسانی فضیلت کی بلندی اور شہادت کے عظیم مقام پر فائز ہوئے اور یہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ ایک نفع بخش سودا ہے۔
قالیباف نے کہا کہ وہ وقت گزر گیا جب صیہونی حکومت نے بدقسمتی سے اسلامی حکومتوں پر شرمناک معاہدے مسلط کئے، لیکن آج ہم دیکھتے ہیں کہ اللہ پر یقین رکھنے والی حکومتیں اور قومیں اس رجیم کے خلاف مسلح ہوچکی ہیں، جس کی پشت پر شیطان بزرگ امریکہ کھڑا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صیہونی حکومت کی عسکری ڈاکٹرائن ہمیشہ اپنی سرزمین سے باہر لڑنا تھی اور اسے اپنی مضبوط فوج پر غرور تھا لیکن آج اس کا آہنی گنبد شیشے کی طرح چکنا چور ہوا اور وہ آج مغربی کنارے میں پھنس چکی ہے۔
قالیباف نے واضح کیا کہ صیہونی حکومت کا خیال تھا کہ وہ چند دنوں میں غزہ کو فتح کر لے گی لیکن طوفان الاقصیٰ آپریشن کے ایک سال کے بعد نہ صرف غزہ کو فتح نہیں کر سکی بلکہ اس آپریشن کی سالگرہ پر غزہ سے تل ابیب کی طرف درجنوں راکٹ داغے گئے۔
انہوں نے تاکید کی کہ بچوں کی قاتل رجیم اپنا ایک قیدی تک نہیں چھڑا سکی اور اب مزاحمتی محاذ کے نرغے میں آچکی ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ فتح ہماری ہے اور یہ وعدہ الٰہی ہے اور ہم اس میں کبھی شک نہیں کرتے۔ ہمیں یقین ہے کہ اس مجرم حکومت کا وجود متزلزل ہے، کیونکہ آج اس پر خوف طاری ہوچکا ہے۔
ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا کہ ہم مجاہدین اور مسلمان نوجوان سنت الہی پر یقین رکھتے ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ اس راہ میں جو خدا کا راستہ ہے چاہے قتل کریں یا مارے جائیں، دونوں صورتوں میں کامیاب ہیں اور امام راحل کے مطابق شہادت ہم سب کے لئے فیض عظیم ہے۔ لہٰذا ہم جہاں کہیں بھی ہوں ہمیں سنت الٰہی پر عمل کرنے کا عزم کرنا چاہیے اور اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ ہم کوتاہی کا شکار نہ ہوں اور ہمیشہ اسی راہ مزاحمت پر گامزن رہیں۔