مہر نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ایران کی پارلیمنٹ کے رکن علی کشوری نے کہا کہ ان ممالک کے بارے میں قطعی جواب موجود ہے جو کسی نہ کسی طریقے سے صیہونی حکومت کی مدد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لہذا وہ اپنے موقف کو واضح کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسئلہ فلسطین پر نہ ایران اور نہ ہی مزاحمتی محور کے ممالک کسی بھی ملک کے ساتھ سمجھوتہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم برسوں سے جانتے ہیں کہ قبرص کے اسرائیل کے ساتھ مشترکہ مفادات اور وسیع اقتصادی تعلقات ہیں۔
لیکن اگر یہ ملک یا کوئی دوسرا ملک اس غاصب حکومت کی حفاظت یا مدد کرنا چاہے تو ہم خبردار کرتے ہیں کہ اسے سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ لہٰذا انہیں اس رجیم کے ساتھ اپنے تعلقات بارے موقف واضح کرنا ہوگا۔