مہر خبررساں ایجنسی نے روس الیوم کے حوالے سے خبر دی ہے کہ صیہونی حکومت نے اپنی جعلی تاریخ میں پہلی بار خواتین فوجیوں کو غزہ کی پٹی میں منتقل کیا ہے تاکہ اس علاقے میں افرادی قوت کی کمی کو پورا کیا جاسکے۔
عبرانی میڈیا نے بتایا کہ مصری سرحد سے غزہ کی پٹی میں خواتین فوجیوں کی منتقلی کی ضرورت قابض فوج میں افرادی قوت کے بحران کی وجہ سے پیش آئی ہے۔
صہیونی ویب سائٹ srugim نے اطلاع دی ہے کہ پہلی بار "کارکال" بٹالین کے ٹینک غزہ کی پٹی میں داخل ہوئے اور خواتین فوجیوں نے ریزرو فورسز کی جگہ لے لی جنہیں شمال میں لبنان منتقل کیا گیا تھا۔
اس عبرانی ویب سائٹ نے مزید لکھا کہ جنگ کا فوکس شمالی محاذ پر منتقل ہونے کے ساتھ ہی خواتین فوجیں غزہ کی پٹی پہنچ گئیں تاکہ افرادی قوت کے بحران پر قابو پایا جاسکے۔
خیال رہے کہ صیہونی فوجیوں کے خدمات سے انکار کے باعث افرادی قوت کے بحران نے جنم لیا ہے جسے پورا کرنے کے لئے خواتین فورسز اور پناہ گزینوں کو شہریت کا جھانسہ دے کر جنگی خدمات لی جارہی ہیں۔