مہر نیوز کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن علامہ سید افتخار حسین نقوی نے میڈیا سے بات کرتے ہوے کہا کہ عید میلاد النبی ص کی آمد سے ہم تمام مسلمانوں کے دل منور ہو جاتے ہیں حضرت محمد ص کے اسوہ حسنہ سے ہی ہمیں اتحاد و اتفاق کا درس ملتا ہے، لہذا ہمیں چاہیے کہ ہم ہمیشہ مسلمانوں کے درمیان اتحاد کی بات کریں۔
علامہ سید افتخار حسین نقوی کا کہنا تھا کہ "میں چوتھی دفعہ اسلامی نظریاتی کونسل کا ممبر بنا، اسلامی نظریاتی کونسل ایک آئینی ادارہ ہے جہاں تمام مسالک کے علماء مل کر بیٹھتے ہیں۔
انہوں نے سانحہ کالاباغ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس سانحہ سے دل بہت دکھی ہے میں نے ملک بھر میں پچھلے چالیس سالوں سے اتحاد کے لیے کام کیا لیکن افسوس ہوا کہ ہمارے گھر میں شرپسندوں نے ایسی حرکت کر کے کالاباغ کے امن کو تباہ کیا۔
علامہ سید افتخار حسین نقوی نے کہا کہ سانحہ کالاباغ ڈی سی عیسی خیل کی نا اہلی کا نتیجہ ہے، اگر وہ بروقت اقدامات کرتے تو اتنا بڑا سانحہ نہ ہوتا۔
ان کا کہنا تھا کہ افسوس کی بات ہے کہ اتنا بڑا سانحہ ہوا لیکن کالاباغ میں ایک ڈی ایس پی تک تبدیل نہ ہو سکا۔اسی طرح انہوں نے ڈی ایس پی داودخیل کے کردار کو بھی مایوس کن قرار دیا تاہم ڈی پی او میانوالی کے کردار کو سراہا۔
آخر میں صحافیوں کے سوالوں کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میں تمام اہل تشیع سے کہتا ہوں کہ وہ بارہ ربیع الاول کے جلوسوں میں اہل سنت بھائیوں کے ساتھ شریک ہوں ان کا استقبال کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا ادارہ لوگوں کے اتحاد کے لیے ہر وقت حاضر ہے ہم نے پیار و محبت کا ہاتھ پھیلا یا ہوا ہے ہم اہل سنت کو اپنی جان سمجھتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے تمام ضلع کے لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ اختلافات بھلا کر ایک ہو جائیں۔
آخر میں انہوں نے علاقہ کے امن اور پاک فوج اور سکیورٹی اداروں کے لیے دعا کی۔