ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ آج میں نے اٹلی کے اپنے ہم منصب کے ساتھ ایک ملاقات میں واضح کیا کہ تہران میں صیہونی حکومت کی دہشت گردانہ کارروائی کا ردعمل حتمی اور ناگزیر ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کے اپنے اکاونٹ پر لکھا کہ کل اور آج مصر، ترکی اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ کی جانب سے تہنیتی پیغامات ملے۔

خطے کے ممالک کے ساتھ بات چیت، تعاون، ہم آہنگی اور ہمدردی کے ذریعے ایک "مضبوط اور متحد خطے" کی طرف بڑھنا حکومت کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات میں شامل ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آذربائیجان اور آرمینیا کے وزرائے خارجہ نے بھی مجھے فون پر مبارکباد دی۔ قفقاز کا علاقہ اسلامی جمہوریہ ایران کے لیے جیو پولیٹیکل اور اسٹریٹجک اہمیت کا حامل ہے۔ تاریخی، ثقافتی اور جغرافیائی وابستگیوں نے اس خطے کے ممالک کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینے کی اہمیت کو دوچند کردیا ہے۔

اطالوی وزیر خارجہ انتونیو تاجانی نے آج فون کرکے مبارکباد پیش کی۔ ہم نے خطے کے بارے میں تفصیلی بات چیت کی۔

میں نے ان سے کہا کہ تہران میں صیہونی حکومت کی دہشت گردانہ کارروائی کا ردعمل ناگزیر ہے۔

یہ ردعمل دقیق اور طے شدہ ہوگا۔ صیہونی حکومت کے برعکس، ایران کشیدگی کو بڑھانے کی کوشش نہیں کرتا، حالانکہ وہ اس سے خوفزدہ نہیں ہے"۔