مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی حکام کا کہنا ہے کہ مختلف اسپتالوں میں شدید گرمی کے باعث بیمار ہونے والے 2 ہزار حاجی زیر علاج ہیں۔ جاں بحق ہونے والے حاجیوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے ’’اے ایف پی‘‘ نے دعویٰ کیا ہے کہ جاں بحق ہونے والے حاجیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا اور مجموعی تعداد اب بڑھ کر 577 ہوگئی۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس حج کے دوران گرم موسم کے باعث 240 حاجیوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی گئی تھی، جن میں سے زیادہ تر انڈونیشیا کے شہری تھے۔
گزشتہ ماہ شائع ہونے والی ایک سعودی تحقیقہ رپورٹ کے مطابق شدید گرم موسم اور آب و ہوا کی خرابی کی وجہ سے حاجیوں کے بڑی تعداد میں متاثر ہونے کا امکان ہے اور درجہ حرارت 50 سے زائد ہوسکتا ہے۔
سعودی حکام نے عازمین کو دن کے گرم ترین اوقات میں چھتری استعمال کرنے، وافر مقدار میں پانی پینے اور سورج کی روشنی میں جانے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا تھا۔
سعودی وزارت حج و عمرہ کے مطابق رواں برس تقریباً 18 لاکھ خوش نصیبوں نے حج ادا کیا جن میں سے 16 لاکھ بیرون ملک سے تعلق رکھنے والے حاجی تھے۔