مہر خبررساں ایجنسی نے سی این این کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ملاوی کے صدر لازارس چکویرا نے آج اعلان کیا ہے کہ نائب صدر کو لے جانے والے طیارے کے حادثے میں ان کے نائب ساؤلوس کلاؤس چلیما اور ان کے 9 ساتھی ہلاک ہوگئے ہیں۔
مقامی میڈیا نے کل رات ملاوی کے صدر کے دفتر کا حوالہ دیتے ہوئے اعلان کیا کہ چلیما کو لے جانے والا طیارہ ریڈار اسکرین سے غائب ہوگیا۔
اس سے پہلے ملاوی فوج کے کمانڈر پال ویلینٹینو فیری نے میڈیا کو بتایا نائب صدر ساؤلوس کلاؤس چلیما اور 9 دیگر اعلیٰ حکام کو لے جانے والے فوجی طیارے کے گھنے جنگل چکان گاوا میں گر کر تباہ ہونے کے شواہد ملے ہیں۔ فوجی کمانڈر کا کہنا ہے کہ طیارے کی جیو فینسنگ، ریڈار سے غائب ہونے کے مقام اور عینی شاہدین کے بیانات سے اس بات کو تقویت ملتی ہے کہ طیارہ چکان گاوا کے جنگل میں گر کر تباہ ہوگیا۔
ملاوی ڈیفنس فورس کے کمانڈر نے مزید بتایا کہ خراب موسم، حد نگاہ میں کمی اور دھند کے باعث چکان گاوا جنگل میں امدادی کاموں میں شدید رکاوٹ کا سامنا ہے۔ طیارے کی ملبے کو تاحال تلاش نہیں کیا جا سکا۔ ملاوی فوج کے کمانڈر کے بقول طیارے کے حادثے کی وجہ بھی یہی موسم کی خرابی ہوسکتی ہے۔ ہوسکتا ہے طیارہ کسی چوٹی یا درخت سے ٹکرانے کے بعد جنگل میں گرگیا ہو۔ ایسے کئی اور امکانات بھی ہوسکتے ہیں۔
صدر لازارس چکویرا نے کہا کہ طیارے کی تلاش کے لیے امریکا، برطانیہ، ناروے اور اسرائیل سمیت مختلف ممالک سے رابطہ کیا ہے جنہوں نے طیارہ سرچ آپریشن کے لیے “مختلف صلاحیتوں میں” تعاون کی پیشکش کی تھی۔ ملاوی کے صدر لازارس چکویرا نے کہا کہ خرابی موسم کے باعث امدادی کام تعطل کا شکار ہیں لیکن طیارے کے ملنے تک ریسکیو مشن جاری رہے گا۔
یاد رہے کہ ملاوی کے نائب صدر 51 سالہ ڈاکٹر ساؤلوس کلاؤس چلیما سابق حکومتی وزیر رالف کسامبارا کی تدفین میں شرکت کے لیے طیارے میں جا رہے تھے۔ جس میں سابق خاتون اول شانیل زیمبری سمیت 10 اعلیٰ حکام سوار تھے۔ طیارے نے پیر کی صبح دارالحکومت لیلونگوے سے بھری تھی اور کچھ دیر بعد طیارے کا رابطہ کنٹرول ٹاور سے منقطع ہوگیا تھا اور 24 گھنٹے گزر جانے کے باوجود طیارے کا کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے۔