مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین نیوز چینل کے حوالے سے بتایا ہے کہ لبنان میں حزب اللہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ مزاحمت پیش قدمی کی پوزیشن میں ہے اور ہم اسرائیل کے خلاف موجودہ طوفان کے خاتمے کا انتظار نہیں کریں گے اور مزاحمت پہلے ہی دشمن کے خلاف اہم نتائج حاصل کرچکی ہے۔
شیخ نعیم قاسم نے بیروت میں 33ویں عرب نیشنل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے دوام کا تصور اب دم توڑ چکا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ امریکہ اور مغرب کو جان لینا چاہیے کہ صیہونی حکومت کی حمایت انہیں بہت مہنگی پڑے گی اور طوفان الاقصیٰ نے امریکی اور مغربی اقدار کے کھوکھلے پن، زوال اور دوہرے پن کو عیاں کر دیا۔
شیخ قاسم نعیم نے مزید کہا کہ غزہ اور فلسطین کے لئے حزب اللہ کی حمایت در اصل فلسطین کی آزادی اور اس کے بہادر عوام کی حمایت ہے جو فتح کے مستحق ہیں اور ہمیں ان کی حمایت پر فخر ہے۔ غزہ کے لیے ہماری حمایت نے صہیونی دشمن کو اب فلسطین اور اس کے مظلوم عوام کو ترنوالہ سمجھنے سے روک دیا ہے اور ہماری یہ حمایت فلسطینی مزاحمت کی فتح تک جاری رہے گی۔
حزب اللہ کے ڈپٹی سکریٹری جنرل نے کہا کہ اگر فلسطین آزاد ہو جاتا ہے تو خطہ اور دنیا بلکہ پوری انسانیت استکبار سے آزاد ہو جائے گی۔ لیکن فلسطین مذاکرات سے نہیں بلکہ مزاحمت، جہاد اور مزاحمتی گروہوں کی جد وجہد سے آزاد ہوگا۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ میں تمام مزاحمتی تحریکوں اور خاص طور سے ایران کا بے حد مشکور ہوں کہ جس نے اسلامی انقلاب کے آغاز سے ہی فلسطین کو اپنا اصل اور اہم مسئلہ قرار دیتے ہوئے بھرپور حمایت کی جو ہنوز جاری ہے۔